سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن کی 460 ارب روپے دینے کی پیشکش قبول کر لی

بحریہ ٹاؤن تمام ادائیگی 7 سال میں ادا کرنے کا پابند ہو گا،عدالت نے نیب کو بحریہ ٹاؤن کراچی سے متعلق ریفرنس دائر کرنے سے روک دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 21 مارچ 2019 13:41

سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن کی 460 ارب روپے دینے کی پیشکش قبول کر لی
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21مارچ 2019ء) سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن کی 460 ارب روپے دینے کی پیشکش قبول کر لی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن کی پیشکش قبول کر لی ہے۔عدالت نے نیب کو بحریہ ٹاؤن کراچی سے متعلق ریفرنس دائر کرنے سے روک دیا ہے۔ تین قسطیں دینے میں ناکامی پر ڈیفالٹ قرار دے دیا جائے گا بحریہ ٹاؤن تمام ادائیگی 7 سال میں ادا کرنے کا پابند ہو گا۔

27 اگست تک 25 ارب کی ڈاؤن پیمنٹ جمع کروائے گا۔مکمل ادائیگی کے بعد زمین بحریہ ٹاؤن کے نام منتقل ہو گی۔بحریہ ٹاؤن رہائیشیوں کو 99سال کی لیز دے گا۔ واضح رہے بحریہ ٹاون نے سپریم کورٹ کو 12 سال میں 405 ارب روپے ادا کرنے کی پیشکش کی تھی جسے عدالت کی جانب سے مسترد کردیا گیا تھا۔ 14 فروری کو ہونے والی سماعت پر نجی مارکیٹنگ کمپنیوں کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے تو عدالت نے ان کی طرف سے نامکمل جواب پر اظہار برہمی کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر بحریہ ٹاون نے عدالت کو 405 ارب روپے کی پیشکش کی ۔ملک ریاض کے وکیل کی جانب سے کہا گیا کہ بحریہ ٹاون اس کیس میں 405 ارب روپے دینے کی پیشکش کرتا ہے۔ یہ 405 ارب 12 سال میں ادا کئیے جائیں گے تاہم عدالت نے یہ کہہ کر بحریہ ٹاون کی پیشکش مسترد کر دی کہ بحریہ ٹاؤن کی پیشکش بہت زیادہ دلچسپ نہیں۔جس کے بعد 6مارچ کو ہونے والی سماعت میں بحریہ ٹاؤن نے کراچی کی زمین کے عوض 435 ارب روپے دینے کی نئی پیشکش کی تھی۔

جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ 435ارب روپے کی پیشکش بظاہر اچھی نہیں لگ رہی۔وقت ختم ہو چکا ہے ،آئندہ سماعت پر ڈیل نہیں ہو گی۔بحریہ ٹاؤن خود آفر بڑھانا چاپے تو بڑھا سکتا ہے۔ندہ سماعت پر فریقین کو سن کر فیصلہ کریں گے۔بحریہ ٹائون کے وکیل نے کہا ڈیل نہ بھی ہولیکن ڈھیل ضرور ہونی چاہیے جس پر جسٹس فیصل عرب نے کہا اب آپ پیسے ڈھیلے کریں۔