جنوبی کوریا،خفیہ کیمروں سے ہوٹلوں میں ویڈیوبنانے والے چار افراد گرفتار

پورن ویڈیوبناکرملزمان نے 6200ڈالرکمائے،سزاہوئی تو 25000ڈالرجرمانہ اوردس سال قید ہوگی،پولیس

جمعرات 21 مارچ 2019 14:52

سیول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2019ء) جنوبی کوریا میں چار افراد کو ہوٹل کے کمروں میں 1600 مہمانوں کی خفیہ طور پر فلمیں بنا کر انھیں انٹرنیٹ پر بیچنے کے الزام میں گرفتار کرلیاگیا۔اس سلسلے میں ملزمان نے کمروں کے ٹی وی، ہیئر ڈرائر، اور دیوار پر ساکٹ جیسی جگہوں پر کیمرے نصب کر رکھے تھے۔ ملزمان نے مبینہ طور پر 6200 ڈالر کمائے۔

اگر انھیں سزا ہوئی تو ان کو 25000 ڈالر سے زیادہ جرمانہ اور 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔جنوبی کوریا میں خفیہ طور پر لوگوں کی فحش فلمیں بنانے کو ایک بڑا مسئلہ قرار دیا جا چکا ہے اور اس حوالے سے ملک میں مظاہرے بھی ہو چکے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس تازہ ترین واقعے کے بارے میں بات کرتے ہوئے مقامی پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ملزمان نے گذشتہ اگست میں ملک کے متعدد شہروں میں 30 مختلف ہوٹلوں ایک ملی میٹر لینز کے کیمرے نصب کیے تھے۔

(جاری ہے)

اس کے بعد نومبر میں ایک ویب سائٹ بنائی گئی تھی جس میں صارفین 30 سیکنڈ کے کلپ مفت میں دیکھ سکتے تھے یا پھر فیس ادا کر کے مکمل ویڈئوز دیکھ سکتے تھے۔اطلاعات کے مطابق ملزمان نے 803 ویڈیوز جاری کی تھیں اور قانون کی گرفت سے بچنے کے لیے انھوں نے ویب سائٹ کے سرور ملک سے باہر حاصل کیے تھے۔حالیہ ماہ میں بند کی گئی اس ویب سائٹ کے 97 صارف تھے جنھوں نے فیس ادا کی تھی۔

انہوں نے کہاکہ غیر قانونی ویڈئوز اور انسانی وقار کو ٹھیس پہنچانے والے ایسے مجرموں سے پولیس سختی سے پیش آتی ہے،واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں پورنوگرافی بنانا یا شائع کرنا جرم ہے۔ یہ پابندی اور ملک کے تیز انٹرنیٹ کو اس مسئلے کی بنیادی وجہ کہا جاتا ہے۔بہت ساری ویڈیوز خفیہ طور پر باتھ روم یا دکانوں میں کپڑے بدلنے کے مقامات پر بنائی جاتی ہیں یا کبھی ماضی کے بوائی فرینڈ یا شوہر انتقامی طور پر شائع کر دیتے ہیں۔2017 میں ملک میں ایسے 6000 کیسز کی رپورٹ کی گئی جبکہ 2012 میں یہ تعداد 2400 تھی۔2017 میں 5400 افراد کو خفیہ کیمروں سے متعلق جرائم کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تاہم دو فیصد سے بھی کم کو قید کی سزا دی گئی۔