بھارت میں جنسی ہوس کی انتہا، تین بھائیوں نے چچا کے ساتھ ملکر سگی بہن کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

ملزمان نے 12 سالہ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 21 مارچ 2019 15:01

بھارت میں جنسی ہوس کی انتہا، تین بھائیوں نے چچا کے ساتھ ملکر سگی بہن ..
بھارت (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 مارچ 2019ء) : بھارت میں جنسی ہوس کی انتہا ہو گئی۔ بھارت کے زیادہ تر شہروں میں نوجوان لڑکیوں اور خواتین کو غیر محفوظ سمجھا جاتا ہے اور اسی لیے خواتین گھر سے باہر نکلنے سے گریز کرتی ہیں۔ بھارت میں آئے روز جنسی زیادتی اور تیزاب گردی کے کئی واقعات سامنے آتے ہیں لیکن ان نازک حالات میں خواتین کو گھر سے باہر تو دور گھر کے اندر بھی تحفظ حاصل نہیں ہے۔

حال ہی میں بھارت میں ایک ایسا واقعہ سامنے آیا جس نے سفاکیت کی تمام حدیں پار کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق بھارت میں تین بھائیوں نے چچا کے ساتھ مل کر اپنی 12 سالہ بہن کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ جی ہاں! بھارت میں تین بھائیوں نے چچا کے ساتھ مل کر نہ صرف اپنی 12 سالہ بہن کے ساتھ زیادتی کی بلکہ زیادتی کے بعد اسے قتل بھی کر دیا ۔

(جاری ہے)

پولیس نے واقعہ کی اطلاع موصول ہونے کے بعد پولیس نے زیادتی اور قتل کے جُرم میں دو بھائیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

جبکہ ملزمان کے چچا کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس گھناؤنے جُرم میں شامل ملزمان کے بڑے بھائی کی تلاش تاحال جاری ہے۔ تین بھائیوں نے اپنے چچا کے ساتھ مل کر اپنی 12 سالہ بہن کے ساتھ زیادتی کی اور اس کے بعد درانتی سے اس کا سر قلم کردیا۔ یہ افسوسناک واقعہ مدھیہ پردیش کے ضلع ساگر میں پیش آیا۔ واضح رہے کہ بھارت میں خواتین سے جنسی زیادتیوں کے کیسز آئے دن رپورٹ ہوتے رہتے ہیں۔

حکومت کے حالیہ اعدادوشمار کے مطابق 2016ء میں اس طرح کے 36 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بھی بھارت کے کئی علاقوں میں ایسے کئی انسانیت سوز واقعات دیکھنے میں آئے ہیں ۔ بھارت کےانسانیت سوز سلوک کی داستان مقبوضہ کشمیر میں رہنے والے کشمیریوں کی شکل میں دنیا بھر کے سامنے ہے۔ یہی نہیں بلکہ بھارت کے کئی علاقہ جات میں خواتین کی عزت بھی غیر محفوظ ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں ، بھارت میں خواتین پر تیزاب گردی کے واقعات بھی عام ہیں۔ جبکہ کم سن بچیوں سے زیادتی کے واقعات سب سے زیادہ افسوسناک ہیں۔