زر داری اور بلاول کی پیشی کے موقع پر نیب کے دفتر کے باہر کے واقعہ کا سارا ریکارڈ مل چکا ،جائزہ لے رہے ہیں،آئین قانون کے مطابق ایکشن ہو گا،شہر یار آفریدی

ریاست کسی لیول پر بلیک میل نہیں ہو گی ، نیشنل ایکشن پلان کی روح سب کے سامنے ہے ، بلاول کی بات سمجھ سے بالا تر ہے ،اس وقت پوری دنیا کی نظریں پاکستان پر ہیں ،ہمیں ایک مہذب طریقے سے معاملات کو حل کیا جائے،میڈیا سے گفتگو

جمعرات 21 مارچ 2019 17:58

زر داری اور بلاول کی پیشی کے موقع پر نیب کے دفتر کے باہر کے واقعہ کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2019ء) وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی نے کہا ہے کہ آصف زر داری اور بلاول بھٹو زر داری کی پیشی کے موقع پر نیب کے دفتر کے باہر کے واقعہ کا سارا ریکارڈ مل چکا ہے جائزہ لے رہے ہیں،ریاست کسی لیول پر بلیک میل نہیں ہو گی ،آئین قانون کے مطابق ایکشن ہو گا، نیشنل ایکشن پلان کی روح سب کے سامنے ہے ، بلاول کی بات سمجھ سے بالا تر ہے ،اس وقت پوری دنیا کی نظریں پاکستان پر ہیں ،ہمیں ایک مہذب طریقے سے معاملات کو حل کیا جائے۔

وزیر مملکت داخلہ شہریار آفریدی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملکی سلامتی اور امن کیلئے وزارت داخلہ کا کلیدی رول ہے،آئین اور قانون کے تحت ہر کسی کو احتجاج کا حق حاصل ہے،میرا سیاسی ورکرز کی حیثیت سے زیادہ وقت احتجاج کے باعث روڈ پر گزرا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ کرپشن کیخلاف احتجاج کیا مگر قانون نہیں توڑا قانون ہاتھ میں نہیں لیا۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز نو پولیس جوانوں کو زخمی کیا میڈیا ورکز بھی شامل ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ سیاسی جماعت نے قانون توڑا جس کا پاکستان کے آئین میں اہم کردار ہے،ریاست کسی لیول پر بلیک میل نہیں ہو گی ،آئین قانون کے مطابق ایکشن ہو گا،قانون کو ہاتھ میں لینے کی کسی اجازت نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ قانون وزیر اعظم اور کابینہ سب پر لاگو ہے ۔

انہوںنے کہاکہ نیب کے دفتر کے باہر کے واقعہ کا سارا ریکارڈ مل چکا ہے جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان کی روح سب کے سامنے ہیں،بلاول کی بات سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم نیب کے سامنے پیش ہوئے میں خود جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکا ہوں۔وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہاکہ ہندوستان کے ساتھ مسئلہ پر دنیا نے پاکستان کے کردار کو سراہا ہے ،آج جو بات کرنے جا رہا ہوں اس وقت سب سے اہم اور بہت ضروری ہے ۔

وزیر داخلہ نے کہاکہ آئین اور قانون کے مطابق سب کو حق حاصل ہے کہ وہ احتجاج کر یں لیکن احتجاج کے لئے ایک طریقہ کار ہے جو قانونی ہے اسے اپنانا بہت ضروری ہے ۔انہوںنے کہاکہ میں نے بھی بڑے دھرنے دیئے ہیں اور بہت سڑکوں پر رہا ہوں ، جو کچھ ہوا ہے میڈیا اور کیمرے کی آنکھ سے کچھ نہیں چھپا ہوا۔ انہوں جو کچھ ہوا میڈیا پر پولیس پر تشدد کیا گیا،واقعہ میں ملک کی اتنی بڑی سیاسی جماعت کیا پیغام دینا چاہتی تھی یہ ایک سوالیہ نشان ہی انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز ہونے والے واقعہ کی بھرپور مزمت کرتے ہیں ،کوئی شخص کسی بھی عہدے پر کیوں نہ ہو اسے قانون سے باہر نہیں جانے دیں گے، جو بھی شخص آئین اور قانون سے باہر جائے گا اس کے خلاف قانون کے مطابق کی جائے گی جس طرح کی حرکت گزشتہ روز کی گئی ہے اس کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائیگی ۔

انہوںنے کہا کہ پوری پاکستانی قوم کو معلوم ہے ہم نے دھرنا دیا لیکن رٹ آف دی گورنمنٹ کی چیلنج نہیں کیا، یہ جو کچھ ہوا وہ پلاننگ تھی یا اچانک ہوا وہ سب کیمرے کی آنکھ میں موجود ہے جس کی تحقیقات کر رہے ہیںجو ہوا اس کی فوٹیجز سامنے آجائیں گی تو کارروائی کی جائے گی ۔ انہوںنے کہاکہ اس وقت پوری دنیا کی نظریں پاکستان پر ہیں ہمیں ایک مہذب طریقے سے معاملات کو حل کیا جائے۔

انہوںنے کہاکہ بلاول نے جو کچھ کل کہا اس سے پہلے کیا کچھ کہا یہ کس کے لئے بات کی گئی پاکستان کے لئے یا اس ملک میں آئین اور قانون کے مطابق سب کے خلاف ایک برابر کارروائی کی جائے گی،اگر وزیر اعظم نیب پشاور میں پیش ہو سکتے ہیں تو یہ کیوں نہیں پیش ہو سکتی ابھی حکومتی شروعات ہے ،جلد آپ کو تبدیلی بھی نظر آئے گی،عدالتیں آزاد ہیں جو بھی کوئی چیز کسی کے خلاف چاہے وہ وقت کا وزیر اعظم ہو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔انہوںنے کہاکہ بلاول بھٹو صاحب میرے کولیگ ہیں ان کے والد بھی صدر پاکستان رہ چکے ہیں۔