مریم اور بلاول ”ابوبچاؤ“ تحریک پر نکلے ہوئے ہیں، فواد چودھری

ایک کے والد 300 ارب کھا گئے اور دوسرے کے والد 500 ارب کھا گئے، دونوں ہونہاربچوں نے فیصلہ کیا کہ ابوؤں کے پیسے ان کی رہائی پر لگانے ہیں۔ وزیرخارجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 21 مارچ 2019 17:55

مریم اور بلاول ”ابوبچاؤ“ تحریک پر نکلے ہوئے ہیں، فواد چودھری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 مارچ 2019ء) وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ مریم اور بلاول ”ابوبچاؤ“تحریک پر نکلے ہوئے ہیں، ایک کے والد 300 ارب کھا گئے اور دوسرے کے والد 500 ارب کھا گئے، دونوں ہونہاربچوں نے فیصلہ کیا کہ ابوؤں کے پیسے ان کی رہائی پر لگانے ہیں۔ انہوں نے آج یہاں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مریم اور بلاول ”ابوبچاؤ“تحریک پر نکلے ہوئے ہیں، ایک کے والد 300ارب کھا گئے اور دوسرے کے والد 500ارب کھا گئے، دونوں ہونہار بچے ہیں،دونوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ابوؤں کے پیسے ان کی رہائی پر لگانے ہیں، اس کیلئے دونوں مہم چلا رہے ہیں، پہلے تو میں بلاول کو مباکباد دوں گا، کہ کل کے ان کے بیانات بھارتی میڈیا کی ہیڈلائنز تھے۔

(جاری ہے)

یہی وہ چاہتے تھے۔ فواد چودھری نے کہا کہ ہمارے اندر کالعدم تنظیمیں ہوں ، یا جو بھی ہو، بھارت کو ہم کیسے یہ اجازت یا جرات دیں کہ وہ ان کیخلاف آکرایکشن کرے گا۔ ایک آیا تھا اس کا حشر سب نے دیکھ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا کے حوالے سے ہماری پالیسی بڑی واضح ہے ، وزیرخارجہ بھی اس پر باربار بات کرچکے ہیں۔قطعی طور پر بھارتی جنگی طیاروں کو اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ پاکستان کے اندر ایکشن کریں جس معصوم خواہش کا اظہار بلاول بھٹو نے کیا ہے۔

وہ قومی سیاسی جماعت کے لیڈر ہیں ان کو قومی سیاست کرنی چاہیے۔آپ کے ابو کو نیب نے بلا لیا توآپ پاکستان کے دشمن بن گئے ہیں۔آپ مہربانی کریں ، آپ سے سوال گندم اور جواب چنا ہے، آپ سے پوچھ رہے ہیں کہ پانچ ہزار روپیہ آپ کے جعلی اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ہوا ہے یا نہیں، توآپ کہہ رہے ہیں کہ انڈین جہازوں سے بچانے کیلئے کالعدم تنظیموں کیخلاف ایکشن نہیں لیا۔آپ نے جو کل حرکت کی ، جس طرح چارپانچ سو لوگوں نے نیب پر حملہ کیا ، ہماری پولیس مباکباد کی مستحق ہے ، میڈیا پر حملہ کیا گیا، اس طرح کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔افہام وتفہیم کا مطلب کہ ہم پوچھیں گے نہیں ایسا نہیں ہوسکتا،احتساب کا عمل چلتا رہے۔