پانچویں پاک پلاس نمائش2019ء کامیابی کیساتھ اختتام پذیر ہو گئی

ملائیشیا ،انڈونیشیا کے قونصل جنرلز سمیت گورنر سندھ عمران اسماعیل اور دیگر اہم شخصیات کی شرکت

جمعرات 21 مارچ 2019 18:16

پانچویں پاک پلاس نمائش2019ء کامیابی کیساتھ اختتام پذیر ہو گئی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2019ء) پاکستان پلاسٹک مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے تحت کراچی ایکسپو سینٹر میں لگنے والی 5ویں پاک پلاس نمائش2019ء گذشتہ روز کامیابی کیساتھ اختتام پذیر ہو گئی۔تین روزہ نمائش 18مارچ سی20مارچ تک جاری رہی ۔نمائش کے پہلے دن افتتاحی تقریب میںکراچی میں ملائیشیاء کے قونصل جنرل خیرالنظران عبدرحمن(Khairul Nazran Abd Rahman) ، انڈونیشیاء کے کراچی میں تعینات قونصل توتوک پریانامتو (Totok Prianamto)،پی پی ایم اے کے پیٹرن انچیف ذکریا عثمان پی پی ایم اے کے چیئرمین شکیل احمد ،سمیت چین اور پاکستان کی پلاسٹک انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات موجود تھیں جبکہ نمائش کی اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی گورنر سندھ عمران اسماعیل تھے۔

اختتامی تقریب میں شرکت کرنیوالوں میں کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر جنید اسماعیل ماکڈا ،بزنس مین گروپ کے سربراہ میاں زاہد حسین،ایران کے کمرشل اتاشی محمد حاجی یوسف پور، پاک پلاس نمائش کے چیف کو آرڈینٹر اور پلاسٹی میکرز کے چیف ایگزیکٹو ایس ایم انور ،حاجی اخلاق احمد علی محمد کنجی،آصف رشید، پرائم ریلشن کے سی ای او شبیر حسین شامل تھے۔

(جاری ہے)

مذکورہ نمائش ایکسپو سینٹر کے 4،5،6ہالز میں لگائی گئی تھی ۔تین دنوں میں ہزاروں شہریوں نے پلاسٹک کی اعلی معیار کی گھریلو مصنوعات فیکٹری پرائش پر خریدنے میں خوشی کا اظہار کیا اس موقع پر شہریوں کا کہنا تھا کہ اس طرح کی نمائش سال میں2مرتبہ ہونی چاہیئے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ فائدہ اٹھا سکیں ۔ پلاس نمائش میں 55 کمپنیوں نے اپنی مصنوعات کے اسٹالز لگائے جن میں چین انڈونیشیاء ،ملائیشیاء کی پلاسٹک ٹیکنالوجی ومشینری مینوفیکچررز کے اسٹالز بھی شامل ہیں۔

پاکستان پلاسٹک مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے پیٹرن انچیف ذکریا عثمان کا کہنا تھا کہ حکومت دیگر انڈسٹری کی طرح پلاسٹک انڈسٹری کو بھی اپنی ترجیحات میں شامل کرے اور اس شعبے کی انڈسٹری کو ان ممالک تک رسائی دے جن سے پاکستان کی انڈسٹریز کو نہ صرف فائدہ ہو بلکہ برآمدات میںبھی خاطر خواہ اضافہ ہو سکے ۔پی پی ایم اے کے چیئرمین شکیل احمد نے کہا کہ ہماری ایسوسی ایشن پلاسٹک انڈسٹری کو درپیش مشکلات کے حل کیلئے اعلی سطح پر مئوثر آواز اٹھا تی رہتی ہے اور اس نمائش کے ذریعے بھی اہم شخصیا ت کے سامنے اپنی مشکلات کا ذکر کیا ہے امید ہے کہ مستقبل میں یا آئندہ بجٹ میں پلاسٹک انڈسٹری کیلئے خاص پیکیج کا اعلان بھی ہو سکتا ہے۔

پاک پلاس نمائش کے چیف کو آرڈینٹر اور پلاسٹی میکرز کے چیف ایگزیکٹو ایس ایم انور کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں پلاسٹک انڈسٹری تیزی کیساتھ ترقی کر رہی ہے مگر پاکستان میں پلاسٹک کے حوالے سے آگہی نہ ہونے کی وجہ سے پلاسٹک کی ڈیمانڈ آبادی کے تناسب سے نہ ہونے کے برابر ہے ایشیاء میں شاید پاکستان وہ واحد ملک ہے جہاں پلاسٹک کا سالانہ استعمال 7کلو گرام فی کس ہے یہ شرح دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے انتہائی کم ہے جسے جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دیکر نہ صرف بڑھایا جا سکتا ہے بلکہ پاکستان میں پلاسٹک کے حوالے سے مختلف قیاس آرائیوں کا خاتمہ بھی کیا جا سکتا ہے ۔