دنیا بھر میں (کل )پانی کا عالمی دن منایاجائے گا
واپڈا پاکستان میں آبی وسائل کی ترقی کا سب سے بڑا ادارہ ہے، پانی کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے مختلف منصوبوں پر کام کررہا ہے آبی ذخائر کی تعمیر کیلئے موجودہ سال نہایت اہمیت کا حامل ہے ، مہمند ڈیم پر چند ہفتوں ،دیا مربھاشا ڈیم پر بھی اسی سال کام شروع ہوگا ڈیمز کی تعمیرکیلئے قلیل ، وسط اور طویل مدتی پلان ترتیب دیئے گئے ہیں، 2030ء تک پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں 10ملین ایکڑ فٹ اضافہ کیا جائے گا‘ترجمان واپڈا
جمعرات 21 مارچ 2019 19:09
(جاری ہے)
وسط مدتی پلان کے ذریعے 2030ء تک مزید 8 ملین ایکڑ فٹ اضافہ ہوگا، جبکہ طویل مدتی پلان کی تکمیل پر 2050 ء تک ملک میںپانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں مزید 28 ملین ایکڑ فٹ اضافہ ہوگا ۔آبی ذخائر کی تعمیر کے حوالے سے موجودہ سال نہایت اہم ہے کیونکہ اس سال دو بڑے کثیر المقاصد منصوبوں پر تعمیراتی کام شروع ہونے جارہا ہے۔
مہمند ڈیم پر تعمیراتی کام چند ہفتوں میں شروع ہوگا، جبکہ دیا مر بھاشا ڈیم پر تعمیراتی کام کا آغاز بھی اِسی سال ہوجائے گا ۔ قلیل مدتی پلان کے تحت 2025 ء تک جو منصوبے مکمل کئے جائیں گے ان میں مہمند ڈیم ، نائے گاج ڈیم ، نو لانگ ڈیم اور کرم تنگی ڈیم کا پہلا مرحلہ شامل ہیں ۔ وسط مدتی پلان کے تحت کرم تنگی ڈیم کا دوسرا مرحلہ، چنیوٹ ڈیم ، باڑا ڈیم اور ہنگول ڈیم سمیت دیگر منصوبے 2030 ء تک مکمل کئے جائیں گے ۔ طویل مدتی پلان کے تحت2050ء تک مکمل ہونے والے منصوبوں میں شیوک ڈیم ،سکردو ڈیم ، اکھوڑی ڈیم اور روہتاس ڈیم قابل ذکر ہیں ۔قلیل ، وسط اور طویل مدتی حکمت عملی کے تحت ان منصوبوں کو مقررہ وقت پر مکمل کرنے کے لئے تمام متعلقہ اداروں کی جانب سے بروقت فیصلہ سازی اور مطلوبہ فنڈز کی فراہمی نہایت اہمیت کے حامل ہیں ۔واضح رہے کہ پاکستان میں پانی کی موجودہ صورتحال تشویشناک ہے ،جس کی مختلف وجوہات ہیں ۔ اس صورت حال پر پانی کے شعبے میں مؤثر انتظام اور آبی ذخائر کی تعمیر سے قابو پایا جاسکتا ہے ۔ پاکستان میں 1951ء میں پانی کی فی کس دستیابی 5 ہزار260مکعب میٹر تھی ، جو کم ہو کر اب 908 مکعب میٹر کی سطح تک گر چکی ہے، جس کی اہم وجہ آبادی میں تیزی سے اضافے کے ساتھ ساتھ آبی ذخائرکی گنجائش میںقدرتی طور پر مٹی بھرجانے سے واقع ہونے والی کمی ہے ۔پانی کی فی کس دستیابی کی وجہ سے پاکستان کا شمار پانی کی کمی کے شکار ممالک میں ہوتا ہے اوراس صورتحال میں بہتری لانے کے لئے اگر بروقت اقدامات نہ اُٹھائے گئے تو پاکستان پانی کے شدید بحران کا شکار ہوسکتا ہے ۔پاکستان اپنے دریائوں کے سالانہ بہائو کاصرف 10 فیصد پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحت رکھتاہے ، جبکہ دُنیا بھر میں یہ صلاحیت 40فیصد ہے ۔ گزشتہ چالیس پچاس سال کے دوران ہمارے ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ۔ اس کے برعکس پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں کمی واقع ہوئی ہے۔ 1976ء میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 16.26ملین ایکڑ فٹ تھی ، جو کم ہو کر 13.68 ملین ایکڑ فٹ رہ گئی ہے جو صرف 30 دِن کی پانی کی ضروریات پوری کر سکتی ہے ۔مزید اہم خبریں
-
کیا جرمنی شام کی اسد حکومت کی بالواسطہ مالی مدد کر رہا ہے؟
-
وزیراعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی،وزیرخزانہ کی جگہ وزیرخارجہ کونسل میں شامل
-
علیمہ خان نے نواز شریف کو پانامہ کیس میں اقامہ پر سزا دینا غلطی قرار دیدیا
-
پاکستان: بھارت کے ساتھ تجارت بحال کرنے کی تجویز زیر غور ہے
-
پاکستان تحریک کی رہنماءصنم جاوید اور عالیہ حمزہ کو ضمانت کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا
-
ون وے کی خلاف و رزی روکنے کیلئے لاہور کی مرکزی شاہراہوں پر ٹائر کلرز لگانے کا فیصلہ
-
پی آئی اے خرید لو، بین الاقوامی مارکیٹ میں عنقریب اشتہار ات شائع ہونے کو تیار
-
جنوبی افریقہ: بس حادثے میں درجنوں افراد ہلاک
-
ملک کی تعمیر و ترقی میں سٹاک ایکسچینج کی حمایت شامل رہے گی،ڈاکٹر شمشاد اختر
-
پوٹن کے ساتھ اچھے تعلقات معاون ثابت ہو سکتے ہیں، سابق جرمن چانسلر
-
جیمز اور جیولری میں سرمایہ کاری کیلئے غیر ملکی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہوگی،آصف علی زرداری
-
عمران خان پر پہلے بھی حملہ ہوچکا ہے کسی بڑے حادثے کے متحمل نہیں ہوسکتے،لاہور ہائیکورٹ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.