اسرائیلی فوج، تفتیشی اداروں کا ریمون جیل میں قید فلسطینیوں پر تشدد، 40 اسیران زخمی ہوگئے

جمعرات 21 مارچ 2019 19:45

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2019ء) اسرائیلی فوج اور تفتیشی اداروں کے اہلکاروں کی بڑی تعدادریمون جیل کے وارڈ نمبر 1 میں قید فلسطینیوں پر پل پڑی اور نہتے قیدیوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم سے کم 40 فلسطینی اسیران زخمی ہوگئے۔اسیران میڈیا کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز شام کے وقت صہیونی فوج نے قیدیوں کے کمروں میں گھس کر فلسطینی قیدیوں کو تشدد کر کے باہر گھسیٹا، ان کے ضروری سامان کی توڑ پھوڑ کی اور کتابیں ضبط کر لیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ قیدیوں کو بھاری جرمانے کئے گئے۔ادھر تحریک اسیران کا کہنا ہے کہ حالیہ ایام میں صہیونی اور تفتیشی اداروں نے قیدیوں کے خلاف غیر مسبوق جارحانہ کارروائی شروع کر رکھی ہے۔ قیدیوں کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہراساں کیا جا رہا ہے۔فلسطینی مرکز برائے دفاع حریات و شہری حقوق ’حریات‘ کی طرف سے قیدیوں پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ تشدد کی شدید مذمت کی ہے۔ مرکز کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ قیدیوں پر صہیونی فوج کا تشدد ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے جس کے تحت عوفر، النقب، عسقلان اور بالخصوص ریمون جیل میں قید فلسطینیوں کو وحشیانہ اور پر تشدد حربوں کا سامنا ہے۔

متعلقہ عنوان :