Live Updates

نیب کوپھیلاؤ کی بجائے مخصوص مقدمات پرتوجہ دینی چاہیے،عمران خان

نیب کو چاہیے صرف بڑی مچھلیوں پر ہاتھ ڈالے، نیب کے بعض معاملات سے بیوروکریسی میں خوف ہے، آفیسرز فائلز پر دستخط نہیں کرتے، پہلے شریف خاندان اب زرداری خاندان شورمچا رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی اخبارات کے ایڈیٹرز سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 21 مارچ 2019 19:25

نیب کوپھیلاؤ کی بجائے مخصوص مقدمات پرتوجہ دینی چاہیے،عمران خان
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 مارچ 2019ء) وزیراعظم عمران خان نے نیب کو مخصوص مقدمات پر توجہ دینے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب نے خود کو استعداد سے زیادہ پھیلا لیا، نیب کو چاہیے بڑی مچھلیوں پر توجہ مرکوز رکھے، نیب کے بعض معاملات سے بیوروکریسی میں خوف ہے، آفیسرز فائلز پر دستخط نہیں کرتے، پہلے شریف خاندان اب زرداری خاندان شورمچا رہا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم آفس میں اخبارات کے ایڈیٹرز اور مالکان سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے الیکشن تک خطرہ ہے پاکستان کو تیار رہنا چاہیے ، مودی کی انتخابی ریٹنگ نیچے جا رہی ہے۔ اس لیے ہمیں محتاط رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سنبھالی تو بڑا چیلنج معیشت کی بحالی اور ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانا تھا۔

(جاری ہے)

شروع میں آئی ایم ایف نے سخت شرائط لگائیں لیکن اب معاملات کنٹرول میں ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ پہلے شریف خاندان شور مچا رہا تھا اب زرداری خاندان شور مچا رہا ہے۔ حکومت کا نیب پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔ نیب نے خود کو اپنی استعداد سے زیادہ پھیلا لیا ہے۔ ہر کیس کھولنے کی بجائے نیب کو مخصوص مقدمات پر توجہ دینی چاہیے۔ نیب کے بعض معاملات کی وجہ سے بیوروکریسی میں خوف ہے۔ آفیسرز فائلز پر دستخط نہیں کرتے۔ ملک پر 30 کروڑ کا قرض چڑھانے والے قومی مجرم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے نیب نے 22 کروڑ کا نوٹس بھیجا لیکن شہبازشریف نے وزیراعظم کے جہاز پر 35 کروڑروپے خرچ کیے۔ میں نے صرف22 لاکھ روپے خرچ کیے، میں نے جہاز پرپروگراموں کے افتتاح کیلئے خرچ کیے ہیں۔ پنجاب میں شہبازشریف ساڑھے 12 سو ارب روپے کا قرضہ چھوڑ کرگئے، 100 ارب کے چیک باؤنس ہوگئے۔ سابقہ حکومت نے ڈالر کومستحکم کرنے کیلئے 7 ارب ڈالر مارکیٹ میں ڈالے۔

ایف بی آرکی پالیسی اور فیصلہ سازی اچھی نہیں ہے۔ ایف بی آر نے ٹیکس کے معاملے میں انڈسٹری کو تباہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار نچلے طبقے سے ہیں ، کوئی بھی لیڈر مینوفیکچر ہوکر نہیں آتا۔ عثمان بزدار کو وقت ملنا چاہیے۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا طالبعلموں کو بتائیں کہ ریاست مدینہ کیسے بنی؟ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نومبر بہت دور ہے جنرل باجوہ کو ابھی مدت ملازمت میں توسیع دینے کا نہیں سوچا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے ساتھ ملکر چلنا ہوگا ۔ کالعدم تنظیموں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ افغان صدر سے پاکستان میں کسٹم کلیئرنس سے متعلق بات کروں گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تیل کے حوالے سے قوم کو 3 ہفتوں میں خوشخبری دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ تین ہفتوں میں ملک کیلئے اچھی خبرآئے گی، اس اچھی خبر کی بنیاد پر ملکی مسائل حل ہوں گے۔ یہ تاثر غلط تھا کہ یواے ای ہمیں مئوخر ادائیگیوں پر تیل دے گا۔ ہم نے یواے ای سے درخواست کی تھی لیکن انہوں نے حامی نہیں بھری۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ایک لاکھ ورکرزقطر جائیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات