نیوزی لینڈ اللہ اکبر کی فضائوں سے گونج اُٹھا،ریڈیو اور ٹی وی پر اذان نشر

سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد پہلی نماز جمعہ کی ادائیگی میں وزیراعظم سمیت ہزاروں افراد کی شرکت

Fahad Shabbir فہد شبیر جمعہ 22 مارچ 2019 09:09

نیوزی لینڈ اللہ اکبر کی فضائوں سے گونج اُٹھا،ریڈیو اور ٹی وی پر اذان ..
کرائسٹ چرچ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22مارچ۔2019ء) نیوزی لینڈ میں تاریخی لمحہ، کرائسٹ چرچ کی فضا اللہ اکبر کی صداؤں سے گونج اٹھی ۔ نیوزی لینڈ میں ریڈیو اور ٹی وی پر اذان براہ راست نشرکی گئی۔
کرائسٹ چرچ میں 2 مساجد پر فائرنگ کے بعد 50 مسلمانوں کی شہادت کے بعد آنے والے پہلے جمعہ کی نماز کی ادائیگی مسجد النور کےسامنے ہیگلے پارک میں ادا کی گئی جہاں ہزاروں افراد کا اجتماع دیکھنے میں آیا۔

نماز جمعہ کی ادائیگی میں مسلمانوں کے علاوہ نیوزی لینڈکی وزیراعظم جیسینڈا آرڈرن اور دیگر مذاہب کے افراد نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی اور مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ۔

ہیگلے پارک میں مختلف مذاہب اورعقیدوں سے تعلق رکھنے والے افراد بہت بڑی تعداد میں موجود تھے جن میں مرد و خواتین اوربچے بھی شامل تھے۔

(جاری ہے)

اسکارف پہنے وزیراعظم نیوزی لینڈ جیسنڈا آرڈن نے اس موقع پر مختصر پیغام میں حدیث رسول اکرم ﷺ بیان کی اور کہا کہ جسم کے ایک حصے میں تکلیف ہو تو باقی پورا جسم بھی درد کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دکھ اور افسوس کی اس گھڑی میں ساتھ ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ آئندہ بھی اکھٹے ہوں گے۔

نماز جمعہ کے بعد شہداء کی یاد اور متاثرہ خاندانوں سے اظہاریکجہتی لیے دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی جس کے بعد امام مسجد نے خطبہ پیش کیا۔

خطبے میں پیش امام جمال فودا کا کہنا تھا کہ سفید فارم نسل پرستی کا نظریہ ہمیں نقصان پہنچا سکتا ہے، ہمارے دل ٹوٹے ہوئے اور زخمی ہیں مگرہم نہیں ٹوٹے ۔ ہم متحد ہیں اور متحد رہیں گے ۔ اور کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمیں تقسیم کرے ۔امام مسجد کا کہنا تھا کہ اتحاد اور یکجہتی کے مظاہرہ کرنے وہ وزیراعظم اور نیوزی لینڈ کے عوام کے مشکور ہیں۔

وزیراعظم نیوزی لینڈ کوزبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پیش امام جمال فودا نے کہا کہ آپ کی لیڈر شپ دنیا بھر کے لوگوں کے لیے ایک سبق اور مثال ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم ایک دوسرے کی حمایت کرتے رہیں گے۔نیوزی لینڈ میں پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنرمعظم شاہ کا کہنا تھا کہ نمازجمعہ کے لیے نیوزی لینڈ حکومت نے عمدہ انتطامات کیے تھے ۔ کرائسٹ چرچ سمیت مختلف شہروں سے بڑی تعداد میں مسلمان اجتماع میں شریک ہوئے۔ تقریب میں اسلامک ایسوسی ایشن کےتمام نمائندے موجود تھے۔