سانحہ کرائسٹ چرچ شہدا کی یاد میں لندن میں بھی تقریب کا انعقاد، آغاز تلاوت قرآن پاک اور اذان سے کیا گیا

لندن کے ٹرافگر اسکوائر پر اذان کی آواز اور اللہ اکبر کی صداؤں کے ایمان افروز نظارے کی ویڈیوز وائرل

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 22 مارچ 2019 11:30

سانحہ کرائسٹ چرچ شہدا کی یاد میں لندن میں بھی تقریب کا انعقاد، آغاز ..
لندن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 مارچ 2019ء) : نیوزی لینڈ کے بعد لندن میں بھی سانحہ کرائسٹ چرچ کے شہدا کی یاد میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ لندن میں منعقد کی جانے والی اس تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور اذان سے کیا گیا۔ اس موقع پر لندن کے باسیوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے خاموشی سے اذان اور تلاوت قرآن پاک سنی۔ اس ایمان افروز نظارے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو گئی ہیں۔

ان ویڈیوز کو دیکھ کر مسلمان صارفین کا کہنا ہے کہ ان ویڈیوز سے ہمارا ایمان ایک مرتبہ پھر سے تازہ ہو گیا ہے۔ نیوزی لینڈ کی طرح لندن میں بھی عوام نے دہشتگردوں اور انتہا پسندوں کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ مسلمان امن پسند قوم اور اسلام امن پسند مذہب ہے اور پوری دنیا دکھ کی اس گھڑی میں مسلمانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

(جاری ہے)

سوشل میڈیا پر وائرل اس ویڈیو کو آپ بھی ملاحظہ کیجئیے:

واضح رہے کہ گذشتہ روز برطانوی شہر برمنگھم میں 4 مساجد پر حملہ ہوا تھا۔

حملہ آوروں نے برمنگھم کی چار مساجد پر حملہ کیا، مساجد میں ویسٹ میڈلنڈز میں قائم برمنگھم مسجد بھی شامل تھیں۔ حملہ آوروں نے مسجد کی کھڑکیاں اور دروازے توڑے۔ اس واقعہ کے بعد برطانیہ میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہو گئی تھی۔ لیکن اس کے باوجود لندن کی عوام نے مسلم کمیونٹی سے اظہار یکجہتی کیا۔ واضح رہے کہ سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد سے ہی پوری دنیا کو اس بات کا علم ہو گیا ہے کہ مسلمان امن پسند قوم ہے اور دہشتگردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔

سانحہ کرائسٹ چرچ پر حملہ کرنے والا سفید فام انتہا پسند آسٹریلوی شہری تھا ۔ سانحہ کرائسٹ چرچ میں 50 مسلمانوں کی شہادت کے بعد دنیا بھر کے غیر مسلم بھی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے سامنے آگئے تھے جبکہ سوشل میڈیا پر بھی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہیش ٹیگز بھی متعارف کروائے گئے۔