’می ٹو‘ مہم کے بعداب جاپان میں’ ’کو ٹو‘‘ مہم کے چرچے
جاپان سے نئی مہم ’کو ٹو‘ شروع ہوئی ہے، جس نے اگرچہ دنیا کے دیگر ممالک کا رخ نہیں کیا، تاہم اس مہم نے لوگوں کی توجہ حاصل کرلی
جمعہ 22 مارچ 2019 12:08
(جاری ہے)
خواتین کی جانب سے کہانیاں شیئر کیے جانے کے بعد کئی طاقتور مردوں کو قانونی مقدمات کا سامنا کرنے سمیت سرعام خواتین سے معافی بھی مانگنی پڑی۔اگرچہ اب تک ’می ٹو‘ مہم جاری ہے، تاہم اب یہ مہم کمزور ہوتی جا رہی ہے۔
’می ٹو‘ مہم کے کمزور ہونے کے بعد اب جاپان سے نئی مہم ’کو ٹو‘ شروع ہوئی ہے، جس نے اگرچہ دنیا کے دیگر ممالک کا رخ نہیں کیا، تاہم اس مہم نے لوگوں کی توجہ حاصل کرلی۔یہ مہم اگرچہ ’می ٹو‘ سے کچھ مختلف ہے، تاہم ’کو ٹو‘ بھی خواتین سے جڑے ایک مسئلے کی وجہ سے شروع ہوئی۔’کو ٹو‘ کو ’می ٹو‘ کا جاپانی ورڑن قرار دیا جا رہا ہے اور اس مہم کے ذریعے جاپان خواتین اور خصوصی طور پر ملازمت پیشہ خواتین جوتے پہننے کی آزادی مانگ رہی ہیں۔اس مہم کا آغاز رواں برس جنوری میں اداکارہ و ماڈل 32 سالہ یمی اشیکاوا کی جانب سے کیے جانے والے ایک ٹوئیٹ کے بعد ہوا۔یمی اشیکاوا نے جنوری میں اپنے ٹوئیٹ میں بتایا تھا کہ انہیں امید ہے کہ ایک دن جاپانی خواتین ملازمت کے دوران اونچی ایڑی (ہائی ہیلز) کے جوتے پہننے کی قید سے آزاد ہوں گی۔ساتھ ہی انہوں نے ملازمت کے دوران ہائی ہیلز پہننے کا تجربہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ جب وہ نوکری کرتی تھیں تب انہیں کئی گھنٹوں تک اونچی ایڑی والے سینڈل پہن کر کام کرنا پڑتا تھا، جس سے ان کے پاؤں دکھنے سمیت انہیں خفتگی کا احساس ہوتا تھا۔یمی اشیکاوا کی جانب سے ٹوئیٹ کیے جانے کے بعد ان کی اسی ٹوئیٹ کو 30 ہزار سے زائد بار ری ٹوئیٹ کیا گیا جب کہ اس پر سیکڑوں جاپانی خواتین اور خصوصی طور پر ملازمت کرنے والی خواتین نے کمنٹس کیے۔یمی اشیکاوا کے ٹوئیٹ کو بہت پسند کیے جانے کے بعد انہوں نے نہ صرف ٹوئٹر پر ’کو ٹو‘ کا ہیش ٹیگ شروع کیا بلکہ انہوں نے چینج آرگنائیزیشن میں ایک آن لائن پٹیشن بھی دائر کی۔انہوں نے پٹیشن دائر کرتے ہوئے لکھا کہ اگرچہ جاپان کے کچھ اداروں میں خواتین کو نوکری کے اوقات میں ہائی ہیلز کی سینڈل پہننے پر مجبور نہیں کیا جاتا، تاہم زیادہ تر اداروں میں ایسے جوتے نہ پہننے والی خواتین کو اچھا پروفیشنل نہیں مانا جاتا۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
آسڑیلین پاکستانی نینشل ایسوی ایشن اپنا کے زیر اہتمام عید کے موقع پرقیونسلنڈ میں سال 2023 میں سماجی ،معاشرتی اور مذہبی خدمات پر اپنا عید ایوارڈ دیے
-
حماس قیادت دوحا میں رہے گی، قطرکا دو ٹوک پیغام
-
ایران چند ہفتوں میں جوہری ہتھیار تیار کرسکتا ہے،آئی اے ای اے
-
امریکہ، طالب علموں سے زیادتی کرنے والی 25 خواتین اساتذہ گرفتار
-
روس اورچین نے باہمی تجارت کیلئے ڈالرکا استعمال ختم کردیا
-
امریکی سینیٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کے لئے قانون سازی کی منظوری دے دی
-
ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
-
ٹیسلا نے 4 ماہ قبل بنائی گئی یو ایس گروتھ ٹیم کو فارغ کردیا
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان سے سری لنکا کے دورے پر پہنچ گئے
-
شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کو نئی شاہی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں
-
بھارت کا میڈیا عوام کے مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مودی کے گن گاتا ہے،راہول گاندھی
-
تارکین وطن کے حوالہ سے صورتحال پر مغرب میں خانہ جنگی کا خدشہ ہے، ایلون مسک
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.