گورنر ہائوس میں رائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن آف پاکستان کے زیر انتظام بریانی فیسٹیول کا انعقاد

صنعت کاروں کے لئے ایسے اقدامات کررہے ہیں جس سے پیداوار سے لے کر عالمی منڈیوں تک کی رسائی کو آسان بنایا جاسکے،عمران اسماعیل کا خطاب

جمعہ 22 مارچ 2019 17:05

گورنر ہائوس میں رائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن آف پاکستان کے زیر انتظام ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2019ء) گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ وفاقی حکو مت ذراعت سے منسلک صنعت کاروں کے لئے ایسے اقدامات کررہی ہے جس سے پیداوار سے لے کر عالمی منڈیوں تک کی رسائی کو آسان بنایا جاسکے ، دنیا میں پاکستان کا چاول اپنی انفرادیت ، معیار ، خوشبو اور منفرد ذائقہ کی بناء پر 100 زائد ممالک میں ایکسپورٹ کیا جارہا ہے ، جس میں باسمتی چاول صف اول میں شمار ہوتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہائوس میں رائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن آف پاکستان کے زیر انتظام منعقدہ بریانی فیسٹیول کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ چاول کی صنعت کو مزید فروغ دیا جائے تاکہ اس کی برآمدات میں مزید اضافہ ممکن ہوسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ رائس ایکسپورٹ پاکستان کی دوسری بڑی ایکسپورٹ کی حیثیت رکھتی ہے ۔

اس ضمن میں اس طرح کے دنیا بھر کے 14ممالک کے 22 شہروں میں منعقدہ بریانی فیسٹیول اہم کردار ادا کررہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت انڈسٹری، کاشتکاروں اور ایکسپورٹرز کو مزید سہولیات فراہم کرنا چاہتے ہیں تاکہ چاول کی برآمدات کو مزید بڑھایا جاسکتا ہے۔ اس طرح کے فیسٹیول کے انعقاد سے اس صنعت سے وابستہ افراد کی حوصلہ افزائی ممکن ہورہی ہے ۔

گورنر سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت معاشی خوشحالی میں عوام کی شمولیت کو بھی یقینی بنارہی ہے اور اس سلسلے میں صنعتوں سے وابستہ افراد پر بھرپور توجہ مرکوز رکھی جارہی ہے، چاول انڈسٹری سے وابستہ افراد کے تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ذراعت کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے پیداوار کو بڑھایا جاسکتا ہے۔

اس ضمن میں کاشتکاروں کی رہنمائی یقینی بنائی جائے تاکہ نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ پیداوار میں اضافہ کے لئے حکومت اور نجی شعبے کو اپنے رابطے مزید مضبوط بنانا ہونگے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ چاول کے کاشتکاروں اور ایکسپورٹرز کے لئے موجودہ حکومت اس شعبے میں بھی اصلاحات کررہی ہے ضرورت اس بات کی ہے اس شعبے سے وابستہ افراد فصلوں کے لئے درکار پانی کو مناسب انداز اور نئی ٹیکنا لوجی کی مدد سے استعمال کریں تاکہ غیر ضروری پانی ضائع نہ ہوسکے۔

رائس ایکسپورٹرز کے سابق چیئرمین عبدالرحیم جانو نے اپنے خطاب میں کہا کہ رواں سال 30 مارچ کو بریانی فیسٹیول سائوتھ افریقہ کے شہر جوہانسبرگ جبکہ 7 اپریل کو باکو میں بریانی فیسٹیول کا انعقاد کیا جائے گا، فیسٹیول کے انعقاد سے رائس ایکسپورٹ کے حجم میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہورہا ہے ۔ عبدالرشید جان محمد نے کہا کہ رائس انڈسٹری میں مزید وسعت کی بھرپور گنجائش ہے۔ اس سے قبل رائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن آف پاکستان کے صدر صفدر حسین نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔