نیوزی لینڈ سانحہ کے دہشت گرد کی بہن نے بھائی کو سزائے موت کا مستحق قرار دیدیا

نمازیوں کے قتل عام پرقاتل کی ہمشیرہ پھوٹ پھوٹ کر رو پڑیں،آسٹریلوی دہشت گرد پر آج فردعائد کی جائیگی

جمعہ 22 مارچ 2019 18:31

کرائسٹ چرچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2019ء) گذشتہ جمعہ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائیسٹ چرچ میں دو مساجد میں 50 نمازیوں کو بے دردی کے ساتھ شہید کرنے والے آسٹریلوی دہشت گرد کی بہن نے بھی بھائی کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ادھرآج (ہفتہ کو) آسٹریلوی دہشت گرد کو نیوزی لینڈ میں مساجد میں قتل عام کے جرم میں فرد جرم عاید کی جائے گی تاہم آئندہ 5 اپریل کو اسے عدالت میں پیش کرکے اس پر مزید الزامات میں بھی فرد جرم عاید کی جاسکتی ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق ایک ٹی وی انٹرویو میں 28 سالہ دہشت گرد برنٹن ٹارنٹ کی ہمشیرہ کو مساجد میں نمازیوں کے قتل عام کی ویڈیو دکھانے کی کوشش کی گئی تو وہ فوٹیج دیکھنے کی ہمت نہ کرسکیں اور پھوت پھوڑ کر رو پڑیں۔جب صحافی نے اس سے پوچھا کہ وہ اپنے بھائی کے اس سنگین جرم پر کیا رائے رکھتی ہے تو اس کا کہنا تھا کہ اگرچہ ٹارنٹ ان کے خاندان کا فرد ہے مگر وہ مجرم اور دہشت گرد ہے جو کسی ہمدری اور رحم کا مستحق نہیں۔

(جاری ہے)

اس نے 50 معصوم لوگوں کی جان لی ہے اور وہ عبرت ناک سزائے موت کا مستحق ہے۔دہشت گرد کی ہمشیرہ کا کہنا تھا کہ خاندان کا کوئی فرد برنٹن ٹارنٹ کے ساتھ ہمدردی نہیں کرتا اور نہ ہی خاندان کی طرف سے اسے کوئی سپورٹ حاصل ہے۔ اس کے سنگین جرم پرہم سب دکھ اور صدمے سے دوچار ہیں۔ادھرآج (ہفتہ کو) آسٹریلوی دہشت گرد کو نیوزی لینڈ میں مساجد میں قتل عام کے جرم میں فرد جرم عاید کی جائے گی تاہم آئندہ 5 اپریل کو اسے عدالت میں پیش کرکے اس پر مزید الزامات میں بھی فرد جرم عاید کی جاسکتی ہے۔