ضم شدہ قبائلی اضلاع میں الیکٹرک انسپکٹریٹ کے ذیلی دفاتر کھولنے پر غور

بجلی صارفین کے مسائل کے فوری حل کے لئے ضلع کوہاٹ اور ڈی آئی خان میں بھی ریجنل آفس قائم کئے جائیں گے،مشیر توانائی حمایت اللہ خان

جمعہ 22 مارچ 2019 23:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مارچ2019ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکے مشیر برائے توانائی حمایت اللہ خان نے کہا ہے کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں توانائی کے وسائل کوبروئے کارلانے کے لئے باقاعدہ طورپر توانائی پلان مرتب کیا گیا ہے جہاں پانی سے سستی بجلی پیدا کرکے خوشحالی وترقی کے نئے دورکاآغازکیاجائے گا۔نئے اضلاع میں عوام کو بجلی کے درپیش مسائل کے فوری حل کے لئے الیکٹرک انسپکٹریٹ کے ریجنل (مقامی )دفاترقائم کرنے پر غورکیا جارہا ہے جبکہ صوبے کے پانچ اضلاع کے ساتھ ساتھ ضلع کوہاٹ اور ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی الیکٹرک انسپکٹریٹ کے ذیلی دفاتر کھولنے کاپروگرام ترتیب دیا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ کے مشیر توانائی حمایت اللہ خان نے محکمہ توانائی وبرقیات کے ذیلی ادارے الیکٹرک انسپکٹریٹ میں اصلاحات سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میںمحکمہ توانائی وبرقیات کے ایڈیشنل سیکرٹری (ایڈمن)افتخاراحمدمروت ،ایڈیشنل سیکرٹری (پاور)ظفرالاسلام اورالیکٹرک انسپکٹرانجینئراحسان خان نے شرکت کی ۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ خیبرپختونخواحکومت نے صوبے میں بجلی صارفین کے جملہ مسائل کے فوری حل کے لئے الیکٹرک انسپکٹریٹ کوموثر بنانے کے لئے ادارے کی ریسٹرکچرنگ اوراصلاحات لانے کافیصلہ کیا ہے۔ صوبائی الیکٹرک انسپکٹریٹ کے ہیڈکوارٹرکے علاوہ صوبے کی5اضلاع سوات، پشاور،نوشہرہ،بنوں اورایبٹ آباد میںریجنل آفس قائم کئے گئے ہیں جبکہ ضلع کوہاٹ اورڈی آئی خان میں بھی الیکٹرک انسپکٹریٹ کے ذیلی دفاترقائم کئے جارہے ہیں جہاں بجلی صارفین کے جملہ مسائل جن میں اووربلنگ،ڈسکنکشن،لووولٹیج اوربجلی کنکشن کے فوری انتظامات سمیت دیگرحل طلب مسائل کوپیسکو اورواپڈاکے ساتھ فوری حل کیا جائے گا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ الیکٹرک انسپکٹریٹ صوبے میں الیکٹرک ڈیوٹی کی مدمیں سالانہ کروڑوں روپے کی آمدن حاصل کررہاہے۔ مشیرتوانائی حمایت اللہ خان نے ادارے کی ریسٹرکچرنگ پر زوردیتے ہوئے کہاکہ الیکٹرک انسپکٹریٹ کو صوبے کاموثرادارہ بنانے کے لئے اسے حقیقی معنوں میں عوام دوست ادارہ بنایا جائے گاتاکہ عوام کے بجلی کے مسائل ون ونڈوکے ذریعے فوری طورپر حل ہوسکیں جبکہ صوبے میں ضم شدہ نئے اضلاع میں بھی الیکٹرک انسپکٹریٹ کے ذیلی دفاترکھولے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :