مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوجیوں نے دو روز میں کم عمر لڑکے سمیت 7کشمیری شہید کر دیئے

بھارتی فوج کا شوپیاں میں مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال، آنسو گیس، پیلٹ گنوں سے فائرنگ، متعدد زخمی بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں یاسین ملک کی تنظیم جے کے ایل ایف پر پابندی لگادی تنازعہ کشمیر حل نہ ہونے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے عوام گزشتہ کئی دہائیوں سے سخت مشکلات کا شکار ہیں،حریت فورم

جمعہ 22 مارچ 2019 23:32

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2019ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے تازہ قتل عام کے دوران بانڈی پورہ ، بارہمولہ اور شوپیاں اضلاع میں گزشتہ روز سے ایک بارہ سالہ لڑکے عاطف میر سمیت سات کشمیری شہید کر دیئے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوںنے ان کشمیریوںکو حاجن، کلان ترا اور گاندر بل کے علاقوں میں محاصروں اور تلاشی کی پر تشدد کارروائیوں کے دوران شہید کیا ۔

فوجیوں نے حاجن میں آپریشن کے دوران ایک مکان کو بارودی مواد کے ذریعے اڑا دیا جس کے ملبے سے دو نوجوانوں اور کم عمر لڑکے عاطف میر کی ناقابل شاخت حد تک جھلسی ہوئی لاشیں برآمد ہوئیں۔بھارتی فوجیوں نے شوپیاں کے علاقے رتنی پورہ میں نوجوانوں کی شہادت پر مظاہرے کرنے والوں پر گولیاں، پیلٹ اور آنسو گیس کے گولے چلائے جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔

(جاری ہے)

سوپور میں ایک شہید نوجوان عامر رسول کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔ نوجوانوں کی شہادت پر سوپور قصبے اور اسکے ملحقہ علاقوں میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی ، کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما محمد اشرف صحرائی اور میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم نے سرینگر سے جاری اپنے بیانات میں نوجوانوں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر حل نہ ہونے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے عوام گزشتہ کئی دہائیوں سے سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ دریںاثنا بھارتی انتظامیہ نے مقبوضہ کشمیر میں آزادی پسند سرگرمیوں پر محمد یاسین ملک کی سربراہی میں قائم تنظیم جموںو کشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی عائد کردی ہے، یہ دوسری تنظیم ہے جس پر ایک ماہ کے اندر پابندی لگائی گئی ہے، اس سے قبل بھارت نے جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر پر پابندی لگائی تھی۔

قابض انتظامیہ نے بھارت مخالف مظاہروں کو روکنے کیلئے سرینگر کے ڈائون ٹائون علاقوں میں پابندیاں نافذ کر دیں ۔ سید علی گیلانی، میر واعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے سکول پرنسپل رضوان اسد کے زیر حراست قتل کیخلاف نماز جمعہ کے بعد مظاہروں کی کال دی تھی۔ پابندیوں کے باعث سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کی جاسکی۔

انتظامیہ نے میر واعظ عمر فاروق کو بھی گھر میں نظر بند کر دیا جبکہ سید علی گیلانی 2010سے گھر میں نظر بند ہیں۔ محمد یاسین ملک جموںخطے کی کوٹ بلوال جیل میں غیر قانونی طور پر نظر بند ہیں۔ بھارتی پولیس نے حریت رہنما بلال صدیقی کو سرینگر کی ایک عدالت سے گرفتار کر لیا۔ پابندیوں کے باوجود جموںو کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما?ں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے اسد رضوان اور دیگر کشمیریوں کے قتل کے خلاف سرینگر کے مدینہ چوک میں ایک مظاہرہ کیا۔

ادھر حریت رہنمائوں، میر شاہد سلیم، امتیاز ریشی اورخواجہ فردوس نے اپنے بیانات میں (آج) 23مارچ کو یوم پاکستان پر پاکستانی عوام اور حکومت پاکستان کو مبارکباد دی ہے۔ لوگوں نے بھارتی فوجیوں اور پولیس کی طرف سے مختلف علاقوں سے ایک درجن سے زائد نوجوانوں کی گرفتاری کے خلاف ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں زبردست مظاہرے کئے۔