بدمعاشیہ مرنے سے پہلے طوفان برپا کرے گی،ڈاکٹرشاہد مسعود

دنیا میں پچھلے تین سالوں سے ایک اصطلاح ”سُرمئی گینڈا“ استعمال ہورہی ہے ،یہ اصطلاح ملٹری اسٹریٹجی ، سکیورٹی یا معاشی صورتحال کے حوالے استعمال کی جاتی ہے، پاکستان میں بھی یہ صورتحال نظر آرہی ہے۔سینئر تجزیہ کار کا تبصرہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 22 مارچ 2019 22:54

بدمعاشیہ مرنے سے پہلے طوفان برپا کرے گی،ڈاکٹرشاہد مسعود
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 مارچ 2019ء) سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ہے کہ بدمعاشیہ مرنے سے پہلے طوفان برپا کرے گی،دنیا میں پچھلے دو یا تین سالوں سے ایک اصطلاح ”سُرمئی گینڈا“ استعمال ہورہی ہے ،یہ اصطلاح ملٹری اسٹریٹجی ، سکیورٹی یا معاشی صورتحال کے حوالے استعمال کیا جاتی ہے، پاکستان میں بھی اس طرح کے واقعات نظر آرہے ہیں۔

انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں پچھلے دو یا تین سالوں سے ایک اصطلاح ”سُرمئی گینڈا“ استعمال ہورہی ہے ،یہ اصطلاح ملٹری اسٹریٹجی ، سکیورٹی یا معاشی صورتحال کے حوالے استعمال کیا جاتا ہے۔یہ وہ واقعات ہیں جن کی علامات سامنے ظاہر ہورہی ہوتی ہیں اور واقعات بھی نظرآرہے ہوتے ہیں لیکن ان واقعات کو روکنے میں ناکام ہوجاتے ہیں اور یا ان کو نظر انداز کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اسی طرح ایک سیاہ بطخ استعمال ہوتا رہا ہے۔ اس کا مطلب اچانک کوئی واقعہ ہوجانا، جس کا کسی کو پتا نہیں ہوتا۔بعد میں سوچتے ہیں کہ اچھا یہ پہلے ایسا ہوا تھا اس واقعے کے ساتھ ملتا تھا۔ لیکن سرمئی گینڈے واقعات ایسے ہیں جو نظر آرہے ہوتے ہیں۔ جیسے معلوم جاتا ہے کہ نعرے لگ رہے ہیں۔ کوئی واقعہ یا بحران ہونے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت سرمئی گینڈے کے واقعات سے گزر رہے ہیں، ہمارے سامنے معاشی بحران ، سرحدوں پر مسائل،سیاسی بحران جو بدمعاشیہ کا پیدا کردہ ہے۔

ان حالات میں بدمعاشیہ پاکستان میں اپنے آخری سانس لے رہی ہے۔بدمعاشیہ آخری سانس اس طرح سے لے رہی ہے کہ وہ طوفان برپا کرے گی یا خاموشی سے ماری جائے گی۔انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ مدمعاشیہ بڑا طوفان برپا کرے گی، لیکن یہ پچھلے کئی سالوں کی منصوبہ بندی ہے۔انہوں نے کہا کہ تقی عثمانی کو اللہ نے زندگی دی ، یہ ایسے واقعہ پیش نہیں آیا، پھر ان واقعات سے متعلق بیان آجا تے ہیں کہ اس کے پیچھے را ہوگی، یا دوسری دشمن قوتیں ہوں گی۔

یہ بس ایسے ہی بیانات ہوتے ہیں،اس طرح کے بیانات نکما پن ہوتا ہے ۔مطلب عوام اس طرح کے بیانات کو سنجیدہ نہیں لیتے، کیونکہ جو بھی اس کے پیچھے تھا توہماری ایجنسیز کیا کررہی تھیں؟سندھ میں توپہلے ہی بیڑہ غرق ہے اب مزید ہوگا، کیونکہ ان کا وہاں تصادم اور ہنگامہ آرائی کا ارادہ ہے۔