افغانستان : قندوز میں فضائی بمباری میں دو خاندان کے 13 افراد، ہلمند میں سرکاری تقریب کے دوران دھماکوں میں 4 افراد جاں بحق

اہل علاقہ نے جاں بحق ہونے والوں کی میتیں گورنر ہائوس کے سامنے رکھ کر احتجاج کرنے کا اعلان ، کسی گروہ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی

ہفتہ 23 مارچ 2019 22:28

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مارچ2019ء) افغانستان کے صوبے قندوز میں فضائی بمباری میں دو خاندان کے 13 افراد اور ہلمند میں سرکاری تقریب کے دوران دھماکوں میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق صوبے قندوز کے ایک علاقے میں افغان ایئر فورس اور اتحادی افواج نے فضائی کارروائی کی جس کے نتیجے میں 13 افراد جاں بحق ہوگئے۔

جاں بحق ہونے والے تمام افراد کا تعلق دو خاندانوں سے ہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔اہل علاقہ نے جاں بحق ہونے والوں کی میتیں گورنر ہائوس کے سامنے رکھ کر احتجاج کرنے کا اعلان کیا تاہم میتیوں کو گورنر ہائوس جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ دوسری جانب سیکیورٹی فورسز فضائی حملے میں دہشت گردوں کی ہلاکت کے اپنے دعوے پر قائم ہیں۔

(جاری ہے)

ادھر صوبے ہلمند کے مقامی اسٹیڈیم میں ’یوم کسان‘ کی مناسبت سے منعقدہ سرکاری تقریب میں 2 بم دھماکوں میں 4 افراد ہلاک اور 31 زخمی ہوگئے، تقریب کے مہمان خصوصی ہلمند کے گورنر محمد یاسین خان بھی زخمیوں میں شامل ہیں جنہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں بم اسٹیڈیم کے احاطے میں نصب کیے گئے تھے جو یکے بعد دیگرے زوردار دھماکے سے پھٹ گئے فی الحال کسی گروہ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔