کرپشن کی عفریت سے معاشرے میں اخلاقی اور مذہبی اقدار کو فروغ دے کر نمٹا جا سکتا ہے، مہاتیر محمد
اگر قیادت بدعنوان ہوگی تو اس عفریت سے نمٹنا بہت مشکل ہو گا،کرپشن میں ملوث افراد کو سزائیں دینے کیلئے قوانین بنانے چاہئیں ،پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تجارت، معیشت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون اور باہمی تعلقات کو مستحکم بنانے کے لئے عوامی سطح پر رابطوں اور سیاحت کا فروغ ناگزیر ہے ، ملائیشین وزیر اعظم کا انٹرویو
ہفتہ 23 مارچ 2019 23:29
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ قیادت کو بدعنوان نہیں ہونا چاہیے اگر وہ بدعنوان ہوگی تو اس عفریت سے نمٹنا بہت مشکل ہو گا۔ اسلامو فوبیا کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلام امن کا دین ہے اور وہ مار دھاڑ، قتل یا تشدد کی تعلیم نہیں دیتا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ ہم کیا غلط کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ جنہیں اسلام کا کوئی علم نہیں ہے انہیں میڈیا کے استعمال کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ ڈاکٹر مہاتیر محمد نے اپنے ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے انڈسٹریلائزیشن کو فروغ دے کر اور مقامی و غیرملکی سرمایہ کاروں کے لئے پرکشش ماحول بنا کر یہ کامیابی حاصل کی۔ انڈسٹریلائزیشن کے لئے بیرونی سرمایہ کاروں کو مختلف مراعات دی گئیں، اس کا فائدہ یہ ہوا کہ مقامی لوگوں نے غیرملکی کمپنیوں کے ساتھ کام کر کے تکنیکی مہارت اور سوجھ بوجھ حاصل کی اور پھر اپنی صنعتیں لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ فنی تعلیم، مہارت میں اضافہ اور علم پر مبنی اطلاعات و ٹیکنالوجیز پاکستان سمیت کسی بھی ملک کی صنعتکاری کے لئے بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کی گاڑیاں بنانے والی کمپنی پروٹون کراچی میں پاکستان کی الحاج آٹو موٹیو کمپنی کے ساتھ مل کر کار سازی کا پلانٹ لگا رہی ہے اور آئندہ سال جون میں یہاں پروٹون کی کار تیار ہو گی۔ انہوںنے کہا کہ وہ اس دورے سے خوش ہیں جس میں انہیں پاکستانی قیادت کے ساتھ تبادلہ خیال کا موقع ملا اور دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون اور تجارت کے شعبوں میں تعاون کی نشاندہی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ امن اور استحکام دونوں سیاحت کے فروغ کے لئے اہم اقدامات ہیں اور کسی بھی ملک کی ترقی اور معاشی خوشحالی کیلئے یہ بنیاد ہیں۔ ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کہا کہ ہر سال ملائیشیا میں ایک بڑی تعداد میں سیاح آتے ہیں، ملائیشیا کی آبادی 3کروڑ 20لاکھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قیام کے دوران انہوں نے سکون محسوس کیا ہے، پاکستان میں سیاحت کے فروغ اور صلاحیت کے تمام مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آکر اور وزیراعظم عمران خان سے مل کر مجھے بہت خوشی ہوئی ،عمران خان کے بارے میں میں نے اس وقت سے پڑھ رکھا تھا جب وہ کرکٹر تھے ، بعد ازاں وہ پاکستان آئے اور سیاست شروع کی ، میں نے ہمیشہ عمران خان کیلئے نیک تمنائوں کا اظہار کیا ہے ،ہماری اس وقت سے قریبی دوستی تھی جب وہ وزیراعظم کے منصب پر فائز نہیں ہوئے تھے ، عمران خان ملائیشیا میں بہت مشہور ہیں اور بطور کرکٹر ان کے بہت سے چاہنے والے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ عمران خان کو قوم کی رہنمائی کا موقع ملنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ کوئی فرد جب وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہو جائے تو اسے اپنے پیچھے ایک مثال چھوڑنی چاہیے اور جب وہ چلا جائے تب بھی اس کے نقوش باقی رہیں ، جب آپ وزیراعظم بن جاتے ہیں تو قدرت آپ کو ملک کیلئے بہت کچھ کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے ، ایک وزیراعظم کا کام لوگوں کی خدمت کرنا ہے اس کیلئے آپ کو نظریات اور دوسرے کامیاب ممالک کی تقلید کرنی چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے احکامات لیتے ہیں اور جب ان احکامات پر عمل درآمد کرتے ہیں تو ہمارے حالات مزید بگڑ جاتے ہیں ، یہ ادارے جو کچھ کرتے ہیں اس کا مقصدیہ ہوتا ہے کہ ہم ان کے قرضے اتارنے کے قابل ہو جائیں لیکن اس کیلئے ہمیں مزید قرضے لینے پڑتے ہیں ، یہ مسائل کا حل نہیں ہے ۔مزید اہم خبریں
-
یرغمال تفریح گاہیں
-
رشوت خوری کا الزام، روس کے نائب وزیر دفاع گرفتار
-
وزیراعظم شہا ز شریف کی مزار قائد پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی
-
تحریک انصاف کی پانچ فرنچائز ہیں ہر کسی کا اپنا مؤقف ہے
-
ایران کے صدرڈاکٹرابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ
-
وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
-
معاشی استحکام کے لیے وفاق اور صوبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا،وزیراعظم
-
وزیراعظم کی وزیراعلی سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
-
ہیلری کلنٹن کیساتھ کام کرنے پر ملالہ یوسف زئی کو تنقید کا سامنا
-
190 ملین پاؤنڈز کیس: عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت 29 اپریل تک ملتوی
-
پاکستان الیکٹرک گاڑیوں ں تیاری میں اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ تعاون کوفروغ دے رہا ہے، رپورٹ
-
پاکستان اور ایران کا آزاد تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے، دوطرفہ تجارت پانچ سال میں 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق ، ایران کے صدر ڈاکٹر سیّد ابراہیم رئیسی کے دورے کے اختتام پر مشترکہ بیان جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.