بچہ پیدا کرو گی تو رہائی ملے گی،اغوا ہونے والی لڑکیوں کی دردناک کہانی

عورتوں کو خرید کر ان سے بچہ پیدا کروا کر گھر سے نکال دینے والے معاشرے کی کہانی،انسانی حقوق کی تنظیمیں سوئی رہیں

اتوار 24 مارچ 2019 00:15

بچہ پیدا کرو گی تو رہائی ملے گی،اغوا ہونے والی لڑکیوں کی دردناک کہانی
بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23مارچ2019ء) انسانی حقوق کی تنظیموں نے ایک ڈاکومنٹری جاری کی ہے جس میں ایک ایسی لڑکی دکھائی گئی ہے جس کا تعلق میانمار سے اور اسے اسکی بھابی نے چین لے جا کر بیچ دیا تھا۔ سینگ مون نامی لڑکی نے بتایا کہ اسکا تعلق میانمار سے ہے اور وہ پناہ گزینوں کے کیمپ میں رہتی تھی جب ایک روز اس کی بھابی اسے چین میں کام دلوانے کے بہانے سے کیمپ سے لے گئی اور اسے چین کی سرحد پر نشہ آور دوا کھلا دی، جب اس کی آنکھ کھلی تو وہ کسی چینی گھر میں موجود تھی اور اس کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے ، اس کے بعد روز ایک مرد وہاں آتا ،ا سے کھانا دیتا اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنا کر چلا جاتا۔

سینگ مون نے بتایا کہ وہ جب بھی اس سے رہا کیے جانے کی درخواست کرتی تو وہ کہتا کہ مجھے ایک بچہ پیدا کر دو پھر چلی جانا۔

(جاری ہے)

ایک دن اس کی بھابی وہاں آئی اور اس نے اسے بتایا کہ وہ مرد تمہارا شوہر ہے جب تک تم اسے ایک بچہ پیدا نہیں کر دیتی وہ تمہیں رہا نہیں کرے گا۔ اس کے کچھ عرصہ بعد سینگ مون کے ہاں ایک بچہ پیدا ہواتو اس نے دوبارہ اس شخص سے رہائی کی درخواست کی تو اس نے کہا کہ ہاں اب تم جاسکتی ہو لیکن بچہ تمہیں ادھر ہی چھوڑنا ہو گا۔

سینگ مون وہاں سے ٹھوکریں کھاتی انسانی حقوق کی تنظیموں کے پاس پہنچی لیکن تب تک اس کی زندگی تباہ ہو چکی تھی۔ اس سے پہلے بھی رپورٹس آئی تھیں کہ میانمار اور اس جیسے چھوٹے، غریب ملکوں سے لڑکیاں اغوا کر کے لائی جاتی ہیں اور معمولی قیمت کے عوض انہیں چین میں بیچ دیا جاتا ہے جہاں ان سے بچہ پیدا کروانے کے بعد رہا کیا جاتا ہے اور بچہ بھی انہیں نہیں دیا جاتا۔ اس انسانیت سوز واقعہ سے پہلے بھی ایسی کئی مثالیں سامنے آئی ہیں لیکن انسانی حقوق کی تنظیمیں اس حوالے سے ابھی تک کچھ نہیں کر سکیں۔

متعلقہ عنوان :