چین نے سیلاب زدگان کیلئے امدادی چیک گور نر بلوچستان کے حوالے سے کر دیا

سی پیک پر بھارتی تحفظات پھر مسترد،سی پیک ایک معاشی اور کمرشل منصوبہ ہے اس میں کوئی بھی شامل ہوسکتا ہے ،چینی سفیر ادر انٹرنیشنل ائیر پورٹ کی گراونڈ بریکنگ آئندہ مہینے کر دی جائیگی، یائو جنگ کا سیلاب زدگان میں امدادی چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب

اتوار 24 مارچ 2019 18:30

اسلام آباد / کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مارچ2019ء) چین نے سیلاب زدگان کیلئے امدادی چیک گور نر بلوچستان کے حوالے سے کر دیا ہے جبکہ چینی سفیر یائو جنگ نے ایک بار پھر سی پیک بھارت کے تحفظات کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ سی پیک ایک معاشی اور کمرشل منصوبہ ہے اس میں کوئی بھی شامل ہوسکتا ہے ، گوادر انٹرنیشنل ائیر پورٹ کی گراونڈ بریکنگ آئندہ مہینے کر دی جائیگی۔

اتوار کو بلوچستان ہائوس میں سیلاب زدگان میں امدادی چیک تقسیم کرنے کی تقریب کے دور ان گورنر بلوچستان جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ خان نے امدادی چیک وصول کیا،چینی سفیر نے امدادی چیک بلوچستان حکومت کے حوالے کیا۔ گور نر بلوچستان نے کہاکہ بلوچستان میں حالیہ بارشوں سے بعض علاقے کافی متاثر ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ چین کی جانب سے اس امداد سے متاثرین کے لئے کافی مدد ملے گی۔

انہوںنے کہاکہ ہم چینی حکومت کے شکر گزار ہیں۔چینی سفیر یائو جنگ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ چینی ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کی طرف سے بلوچستان حکومت کو دو لاکھ ڈالر فراہم کیے ۔چینی سفیر نے کہاکہ گورنر بلوچستان صوبے کے سربراہ ہیں ان کو چیک دیا ہے ۔چینی سفیر نے کہاکہ دو لاکھ ڈالر سیلاب متاثرین کی امدادی رقم فراہم کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان خوشحالی ترقی اور امن کی جانب گامزن ہے ۔

انہوںنے کہاکہ بلوچستان کی تمام پارٹیوں نے سی پیک کو سپورٹ کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سی پیک کے تحت کم ترقی یافتہ علاقوں کی ترقی ممکن ہو گی ۔ انہوںنے کہاکہ سی پیک کے بعد بلوچستان نے خاصی توجہ حاصل کی ۔ انہوںنے کہاکہ بلوچستان کی تمام جماعتوں کے شکر گزار ہیں ۔ چینی سفیر نے کہاکہ بلوچستان کی تمام نیشنلسٹ پارٹیز نے بیجنگ کانفرنس میں شرکت کی۔ انہوںنے کہاکہ گوادر انٹرنیشنل ائیر پورٹ کی گراونڈ بریکنگ آئندہ مہینے کر دی جائیگی ۔ چینی سفیر نے کہاکہ بھارت سی پیک منصوبے پر کچھ تحفظات رکھتا ہے ،سِی پیک کے کچھ روٹس کو بھارت متنازعہ کہتا ہے لیکن سی پیک ایک معاشی اور کمرشل منصوبہ ہے،اس منصوبے میں کوئی بھی شامل ہو سکتا ہے۔