ایڈووکیٹ اسماعیل گجرکا ن لیگی کارکنان کا کیس مفت لڑنےکا اعلان

کوٹ لکھپت جیل کے باہرجن کارکنان کیخلاف ٹرین روکنے کے الزام میں مقدمہ درج ہے، ان کارکنان کا میں خود کیس بھی لڑوں گا اور ضمانت کے تمام اخراجات بھی برداشت کروں گا۔ ایڈووکیٹ اسماعیل گجر کا ٹویٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 24 مارچ 2019 18:39

ایڈووکیٹ اسماعیل گجرکا ن لیگی کارکنان کا کیس مفت لڑنےکا اعلان
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 مارچ 2019ء) لاہور ہائیکورٹ کے وکیل چودھری اسماعیل گجر ایڈووکیٹ نے گرفتار ن لیگی کارکنان کا کیس مفت لڑنے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل میں جن کارکنان کیخلاف ٹرین روکنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا،ان کارکنان کا میں خود کیس بھی لڑوں گا اور ضمانت کے تمام اخراجات بھی برداشت کروں گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز پارٹی قیادت کے حق میں احتجاج کرنے والے ن لیگی کارکنان کی موجیں لگ گئیں۔

لاہور ہائیکورٹ کے وکیل چودھری اسماعیل گجر ایڈووکیٹ نے گرفتار ن لیگی کارکنان کا کیس مفت لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل میں جن کارکنان کیخلاف ٹرین روکنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا،ان کارکنان کا میں خود کیس بھی لڑوں گا اور ضمانت کے تمام اخراجات بھی برداشت کروں گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ سب ن لیگی بھائیوں سے گزارش ہے اگر کوئی بھی ورکر گرفتار ہوں فوری طور مجھے بتایا جائے اس کی ضمانت کے سب معملات میری طرف سے فری کئے جائے گئے۔

واضح رہے گزشتہ روز لیگی کارکنان نے کوٹ کھپت جیل کے باہر قیادت کیخلاف نارواسلوک پرخوب ہلہ گلہ کیا اور احتجاج بھی کیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ کارکنان نے کوٹ لکھپت جیل کے پاس ریل ٹریک پرگزرنے والی ٹرین کو روک لیا۔ کارکنان نے ٹرین کو روک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کارکنان کے ٹرین کے انجن کے اوپر چڑھ گئے اور راستہ ٹریک کو بلاک کردیا۔ جس پر پولیس نے ٹرین کو جانے کیلئے راستہ کلیئر کروایا۔

تاہم اب کوٹ لکھپت جیل کے باہر لیگی کارکنان کی جانب سے ٹرین روکنے کا معاملے پر اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ٹرین روکنے والے لیگی کارکنان کے خلاف پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ لیگی کارکنان کے خلاف مقدمہ کوٹ لکھپت تھانے میں درج کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ مقدمے میں ٹرین کوروکنے اور مسافرو ں کو تنگ کرنے کی دفعات لگائی گئی ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی شناخت ویڈیوز کے ذریعے کی جائے گی۔شناخت کے بعد ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا۔