جماعت اسلامی اور لبریشن فرنٹ پر بھارتی پابندی قابل مذمت ہے، راجہ فاروق حیدر

بھارت مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے جس میں وہ کامیاب نہیں ہوگا ،بھارت کی طرف سے حالیہ جارحیت پر پاک فوج نے جس جراتمدانہ انداز سے جواب دیا اس پر ہم پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، وزیراعظم آزاد کشمیر

اتوار 24 مارچ 2019 19:05

�سلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مارچ2019ء) وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ پلوامہ واقعہ کے بعد بھارت کی طرف سے جماعت اسلامی لبریشن فرنٹ پر پابندی قابل مذمت ہے حریت رہنماوں اورکشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا جارہا ہے بھارت مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے جس میں وہ کامیاب نہیں ہوگا اس موقع پر ہم آزاد کشمیر کی حکومت تمام سیاسی قیادت متحد ویکجان ہے بھارت کی طرف سے پاکستان کے خلاف حالیہ جارحیت کے جواب میں پاکستان کی مسلح افواج نے جس جراتمدانہ انداز سے جواب دیا اس پر ہم پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر سیکرٹری جنرل او آئی سی ،یورپین پارلیمنٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کے چیئرمین کو خطوط لکھے ہیں بین الاقوامی دنیاہندوستان کی کشیدگی کی آڑ میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور کشمیریوں کے قتل عام کا نوٹس لے ، نریندر مودی انتخابات سے قبل مقبوضہ کشمیر اور لائن آف کنٹرول پر جان بوجھ کر حالات خراب کرنا چاہتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے کیا اس موقع پر وزیر حکومت احمد رضا قادری ،حریت راہنما فیض نقشبندی بھی موجود تھے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ہرسطح پر متاثرین سیز فاہر لاہن کی مدد کررہی ہے ہم متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں سیز فاہر لاہن پر ہمارے لوگ جس جراتمندی سے حالات کا مقابلہ کررہے ہیں سیز لاہن کے کچھ علاقوں کا دورہ کیا ہے اور باقی علاقوں کے دورے کے بعد متاثرین کے مساہل حل کریں گے سیز فارلاہن کے علاقوں میں ایمبولنس سروس دی گی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومتوں نے ہردور میں کشمیر کے حوالے سے اپنا کردار ادا کیا ہے کسی نے کم کسی نے زیادہ ہم پاکستانی قوم کے شکرگزار ہیں کہ اس نے ہر موقع پر کشمیریوں کا ساتھ دیا ہے انہوں نے کہا کہ مسلہ کشمیر حل کیے بغیر خطے میں امن کا قیام ممکن نہیں ہے وزیر خارجہ سے ملاقات مفید رہی ہے ہم تمام سیاسی قیادت سے موجودہ صورتحال پر مشاورت کررہے ہیں مشاورت سے متفقہ لاہحہ عمل تیار کررہے ہیں راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ سیز فاہرلاہن کے متاثرین بڑے غیور ہیں وہ بھارت کے دامنے آہینی دیوار بنے کھڑے ہیں حریت راہنما فیض نقشبندی نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر کیاقدامات پر شکر گزار ہیں بھارت کے ناپاک عزاہم کامیاب نہیں ہوںگے جماعت اسلامی اور جے کے ایل ایف پر پابندی کی مذمت کرتے ہیں بھارت تحریک آزادی کو دبانے کے لیے مذموم حربے آزما رہا ہے جوکامیاب نہیں ہوںگے آزادی کی تحریک منزل کے حصول تک جاری رہے گی وزیراعظم نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور خاص کر حریت قیادت کے گھروں پر انڈین نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی کی جانب سے اٹھائے گئے ماورائے قانون اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

26فرور ی 2019کو بھارتی تحقیقاتی ایجنسی نے حریت راہنما میر واعظ عمر فاروق کے گھر کی غیر قانونی تلاشی لی۔موصوف کی فیملی کو حراساں کیا گیا اور ان کے گھر کے ذاتی استعمال کی اشیاء ضبط کر لی گئیں۔اس سے بڑھ کر یہ ذیادتی کی گئی کہ جن اشیا ء کو ضبط کیا گیا ان کی کوئی رسید جاری نہیں کی گئی۔مابعد NIAنے اپنی پریس ریلیز میں یہ بھی کیا کہ بعضSuspicious articlesضبط کیے گئے ہیں جو اس بات کو ثابت کرتے ہیں کہ بھارتی تحقیقاتی ایجنسی حریت راہنمائوں کو من گھڑت اور جھوٹے معاملات میں الجھا کر ان کی آواز کو بند کرنا چاہتی ہے ۔

جو طر ز عمل بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے سراسر مغائر ہے ہم بھارتی ایجنسی کے ان اقدامات کی شدید مزمت کرتے ہیں ۔وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہا ہیکہ بھارتی تحقیقاتی ادارہ نے میرواعظ عمر فاروق کو نیو دہلی طلب کیا اور انہیں کوئی وجوہات نہ بتائی کہ کن وجوہا ت کی بنا ء پر طلب کیا گیا ہے۔جس کی شدید الفا ظ میں مزمت کی جاتی ہے۔

وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہا ہیکہ اقوام عالم کے علم میں یہ بات لانا چاہتا ہوں کہ حریت قیادت ریاستی عوام کی ایکTure RepresentativeBody ہے جسے سیاسی جدوجہد کا حق حاصل ہے اور حریت قیادت نے کبھی بھی Violanceدہشت گردی کو قبول نہیں کیا بلکہ ریاستی عوام دہشت گردی کا شکا ر چلے آرہے ہیںحریت راہنما یاسین ملک کے گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا انہیں بھی بے بنیاد مقدمات میں پھنسایا جارہا ہے ان کی صحت بھی ٹھیک نہیں ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ لگایا جارہا ہے انہوں نے کہا ہیکہ بھارت کی جانب سے حریت راہنمائوں کو دہشت گردی کے ساتھ منسلک کیے جانے کی بھارتی تدابیر کو اسلامی ممالک کی تنظیم او ۔

آئی۔ سی حقوق انسانی کی عالمی تنظیم اور دیگر جمہوری اداروں اور ملکو ں کو شدید مزمت کرنی چاہیے۔وزیر اعظم آزادکشمیر نے بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے یسین ملک کی سیاسی جماعت جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ پر گرشتہ روز پابندی عائد کیے جانے کی شدید مزمت کی ہے اس سے قبل بھارت کی جانب سے جماعت اسلامی پر پابندی عائد کی گئی ہے جو اس بات کی غماز ہیکہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر کی عوام اور ان کی قیادت سے کس حد تک خوف ذدہ ہے پر امن سیاسی جدوجہد اقوام عالم کی جملہ جمہوری معاشروں میں Recognizedہے۔

ماسوائے بھارت جو اپنے آپ کو دنیا کی بڑ ی جمہوریت کہلاتا ہے بھارتی اقدام کی شدید مزمت کرتے ہوئے اس غیر جمہوری سوچ پر آواز بلند کرتے ہیں اور مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ شانہ بشانہ ہیں۔وزیر اعظم آزادکشمیر نے مزید کہا ہیکہ حریت قیاد ت کے ساتھ ناروا اور غیر انسانی سلوک کے سلسلہ میں آج ہی سیکرٹری جنرل OIC،حقوق انسانی کمشنر اورEU-HRCکو خطوط لکھ کر ان کی توجہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کی جانب مبذول کروائی جائے گی۔