ی*اسلام آباد،مجسٹریٹ سیکرٹریٹ اور نائب تحصیلدار سمیت3افسران کیخلاف چوری کا مقدمہ درج

i90لاکھ روپے کے پرائزبانڈ ،زیورات سمیت دیگر قیمتی اشیاء کی چوری کا مقدمہ درج ہونے کے باوجود علی جاوید تاحال عہدے پراجمان، چیف کمشنر کی جانب سے انکے خلاف تاحال کاروائی نہ کی جا سکی ٓقانون کے مطابق ایف آئی آر میں نام آنے کے بعد سرکاری ملازم کو فوری معطل کر دیا جاتا ہے

اتوار 24 مارچ 2019 19:21

ن*اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مارچ2019ء) تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے عدالتی حکم پر چار ماہ بعد مجسٹریٹ سیکرٹریٹ اور نائب تحصیلدار علی جاوید سمیت پی ڈبلیو ڈی کے 3افسران کے خلاف 90لاکھ روپے سے زائد کے پرائز بانڈ ،زیورات سمیت دیگر قیمتی اشیاء چوری کرنے کے الزام پر مقدمہ درج کر لیا،چوری کا مقدمہ درج ہونے کے باوجود علی جاوید تاحال سیٹ پر موجود ہیں چیف کمشنر اسلام آباد کی جانب سے ان کے خلاف تاحال کاروائی نہ کی جا سکی قانون کے مطابق ایف آئی آر میں نام آنے کے بعد سرکاری ملازم کو فوری معطل کر دیا جاتا ہے تاکہ مقدمہ کی تفتیش میں انصاف کے تقاضے پورے کئے جا سکیں ۔

پلاننگ ڈویژن کی سینئر آفیسر عامرہ اکرم کی مدعیت میں تھانہ سیکرٹریٹ میں عدالتی حکم پر درج کی گئی چوری کی ایف آئی آر کے مطابق مدعیہ مقدمہ کو 22سال قبل گلشن جناح میں سرکاری فلیٹ الاٹ ہوا تھا جہاں وہ اپنے بچوں کے ہمراہ رہائش پذیر تھی ۔

(جاری ہے)

متاثرہ خاتون کے مطابق وہ اپنے گھر سے آفس کیلئے جب گئی تو اس کی غیر موجودگی میں مجسٹریٹ علی جاوید اور پی ڈبلیو ڈی کے سینئر افسران ذوالفقار خان اور فہیم نے گھر کے تالے توڑ کر قیمتی سامان گھر سے باہر پھینک دیا اور الماری میں موجود 40لاکھ روپے کے پرائز بانڈ ،40 لاکھ روپے کے زیورات ،انتہائی قیمتی مالیت کے پتھر اور بیٹی کے جہیز کے سامان میں سے بھی قیمتی سامان چوری کر لیا اور مکان کا قبضہ غیر قانونی طور پر نازیہ معین نامی خاتون کو دے دیا ۔

متاثرہ خاتون کے مطابق اسکے چوری شدہ سامان کی مالیت 90لاکھ روپے سے زائد کی بنتی ہے ۔عامرہ اکرم نے بتایا کہ اس نے واقع کی اطلاع ملتے ہی تھانہ سیکرٹریٹ سے رجوع کیا تاہم متعلقہ پولیس نے ملزمان کے خلاف کاروائی سے انکار کر دیا جس کے بعد انصاف کے حصول کیلئے خاتون نے اسلام آباد کی عدالت سے رجوع کیا جہاں سے ایڈیشنل سیشن جج کے حکم پر مقامی پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ تو درج کر لیا ہے تاہم تا حال ملزمان کو تا حال گرفتار نہیں کیا جا سکا ۔

دوسری طرف سیکرٹریت پولیس نے افسران بالا کے حکم پر نائب تحصیلدار علی جاوید کے خلاف کسی بھی قسم کی کاروائی سے انکار کر دیا ہے اور ملزمان سے بھی کہا ہے کہ انہیں عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری کروانے کی بھی ضرورت نہیں ہے ۔ جبکہ انہیں بچانے کیلئے آئندہ ہفتے مقدمہ بھی خارج کر دیا جائے گا ۔اس حوالے سے مقدمہ کے تفتیشی عبدالحمید نے بھی رابطہ کرنے پر بتایا کہ مذکورہ مقدمہ جھوٹ پر مبنی ہے بس عدالتی حکم کی پاسداری کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا گیا ہے جو خارج بھی ہو سکتا ہے ۔۔۔۔۔