Live Updates

سندھ سے مبینہ گمشدہ ہندو لڑکیوں کا قبول اسلام کے بعد نکاح

اپنی مرضی سے اسلام قبول کرکے شادی کی، ہندو لڑکیوں کا اعترافی بیان بھی سامنے آگیا

اتوار 24 مارچ 2019 20:35

سندھ سے مبینہ گمشدہ ہندو لڑکیوں کا قبول اسلام کے بعد نکاح
ڈہرکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مارچ2019ء) ڈہرکی سے مبینہ طور پر لاپتہ ہونے ہندو لڑکیوں نے قبول اسلام کے بعد نکاح کرلیا ہے جبکہ دونوں ہندو لڑکیوں کا اعترافی بیان سامنے آگیا جس میں انہوں نے کہاہے کہ انہوں نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا۔تفصیلات کے مطابق سندھ کے علاقے ڈہرکی سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی دونوں ہندو لڑکیوں کا اعترافی بیان سامنے آگیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا ہے اور اپنی مرضی سے شادی کی ہے۔

دونوں لڑکیوں کا کہنا تھا کہ وہ اپنے اس فیصلے پر خوش اور مطمئن ہیں اور ان کے ساتھ کسی نے زبردستی نہیں کی۔ذرائع کے مطابق روینا اور رینا نے قبول اسلام کے بعد نکاح کئے تھے، لڑکیوں نے تحفظ کے لئے عدالت عالیہ سے بھی رجوع کررکھا ہے۔

(جاری ہے)

مسلمان ہونے والی روینا کا نام آسیہ بی بی رینا کا شازیہ رکھا گیا ہے۔ روینا کا نکاح صفدر جبکہ رینا کا برکت سے ہوا ہے۔

ضلع رحیم یارخان کی تحصیل خان پور میں علامہ قاری بشیر احمد نے نو مسلم لڑکیوں کا نکاح پڑھوایا تھا۔ نکاح اور قبول اسلام کی تقریب میں سنی تحریک پنجاب کے جنرل سیکرٹری جواد حسن گل بھی شریک ہوئے تھے۔پولیس نے جود حسن گل کو گزشتہ شب گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔منظر عام پر آنے کے بعد دونوں لڑکیوں نے لاہور ہائیکورٹ میں تحفظ کی درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کو تحفظ فراہم کیا جائے، دوسری جانب پولیس نے ایک شخص کو بھی گرفتار کرلیا ہے جس نے لڑکیوں کے نکاح میں ان کی مدد کی تھی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے سندھ سے 2 نوعمر ہندو لڑکیوں کیاغوا کا نوٹس لیتے ہوئے بچیوں کی بازیابی کے لیے سندھ اور پنجاب حکومت کو مشترکہ حکمت عملی بنانے کی ہدایت کی تھی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات