شکارپور میں جاری قبائلی تصادم و دیگر مسائل حل کرو، شکارپور میں شہری روڈوں پر آگئے، قومی عوامی تحریک کی کال پر احتجاجی مظاہرہ

اتوار 24 مارچ 2019 21:35

شکارپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مارچ2019ء) شکارپور میں جاری قبائلی تصادم اور دیگر مسائل حل کرو، شکارپور میں شہری روڈوں پر آگئے، قومی عوامی تحریک کی کال پر احتجاجی مظاہرہ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق قومی عوامی تحریک کی جانب سے شکارپور میں قبائلی تصادم، سئی گیس لوڈشیڈنگ، میونسپل ملازمین کو مستقل نہ کرنے، لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تنخواہیں فراہم نہ کرنے، سود کے کاروبار اور دیگر مسائل کے حل لئے لکھیدر چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، اس موقعے پر شہریوں کی جانب سے پلے کارڈ اٹھا کر شدید نعرے بازی کی گئی، احتجاجی مظاہرے میں دین محمد شیخ، ظفر علی چنہ، زاہد بھمبرو، سید واجد علی شاہ، جماعت اسلامی کے علی اصغر پہوڑ، شکارپور بچائو تحریک کے میاں ظفر علوی، مسلم لیگ ن کے دوست محمد چانڈیو، جیئے سندھ محاذ کے عمران منگی، جی یو پی کے فضل اللہ نورانی، پی ٹی آئی کے عامر عباس سومرو، آفتاب سومرو، آپکا رہنما عبدالوہاب کاغذی، سمبارہ اسکائوٹس کے شوکت بلوچ، تاجر رہنما سمیع اللہ شیخ، این پی پی رہنما زاہد پہوڑ، پی پی شہید بھٹو کے رہنما سعید سومرو، تبدیلی پسند رہنما ہمیر چانڈیو، ایس ٹی پی کے احسان جیہو سمیت بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی، اس موقع پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کے شکارپور قبائلی تصادم کی لپیٹ میں آگیا ہے، جہاں پر 10سے زائد برادریوں میں جھگڑا چل رہا ہے، جس وجہ سے ضلعے کا امن خراب ہو رہا ہے، شکارپور کی صورتحال انتہائی بدتر ہو گئی ہے، اس خوبصورت شہر کے رہائشی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں،ڈرینج نظام درست نہیں، روڈ مہیا نہیں، سوئی گیس کا نظام درست نہیں، انکا کہنا تھا کے شہر کو مفلوج کیا گیا ہے، منتخب نمائندے اور بیوروکریٹ مکمل طور ناکام ثابت ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کے 31 مارچ کو آل پارٹیز کانفرنس بلا ئی جائے گی، اس موقعے پر انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کے شہریوں کو بنیادی حقوق مہیا کیئے جائیں ، دیگر صورت احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔