سابق وائس چانسلر پروفیسر اکرام کی ضمان کیس ،

سپریم کورٹ نے بھرتیوں کا ریکارڈ جمع کروانے کی اجازت دیدی پروفیسر اکرام نے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھرتیاں کیں، سپیلش نیب پراسیکیوٹر عمران الحق

پیر 25 مارچ 2019 13:29

سابق وائس چانسلر پروفیسر اکرام کی ضمان کیس ،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2019ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سرگودھا یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر اکرام کی ضمانت کی سماعت کے دور ان بھرتیوں کا ریکارڈ جمع کروانے کی اجازت دیدی ۔ پیر کو سرگودھا یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر اکرام کی ضمانت کی سماعت کے دور ان جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

سماعت کے دور ان سپیشل پراسیکیوٹر نیب عمران الحق نے کہاکہ پروفیسر اکرام نے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھرتیاں کیں۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ کیا بھرتیوں کے اشتہارات دیئے گئے تھے۔ وکیل پروفیسر اکرام نے کہاکہ تمام بھرتیوں کے اشتہارات دیئے گئے تھے۔سپیشل پراسیکیوٹر نیب نے کہاکہ 369 بھرتیوں کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

پراسیکیوٹر نیب نے کہاکہ جو بھرتیاں قانون کے مطابق تھیں اس پر کوئی ریفرنس نہیں بنایا۔

جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ کیا درخواست گزار اشتہارات کا کہہ کر پھر چکر دے رہا ہے۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ مجموعی طور پر کتنی بھرتیاں کی گئیں ۔تفتیشی افسر نیب نے کہاکہ پروفیسر اکرام کے دور میں کل 1744 بھرتیاں کی گئیں۔تفتیشی افسر نے کہاکہ 369 بھرتیوں کا کوئی اشتہار نہیں دیا گیا۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ صرف ایک درخواست پر ہی بھرتی کرنے کہہ دیا گیا تھا۔

جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ ٹرائل کس مرحلے پر ہے۔سپیشل پراسکیوٹر نیب نے کہاکہ ابھی چارج فریم نہیں ہوا لیکن صرف 7 گواہان ہیں۔سپیشل پراسیکیوٹر نیب نے کہاکہ تین ماہ میں ٹرائل مکمل ہو جائیگا۔وکیل پروفیسر اکرام نے کہا کہ ملزم کی 70 سال سے زیادہ عمر ہے۔وکیل نے کہاکہ ملزم عربی میں پی ایچ ڈی ہے۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ جرم کا پی ایچ ڈی سے کیا تعلق ہی ۔وکیل ملزم نے کہاکہ عدالت اجازت دے کہ تمام بھرتیوں کا ریکارڈ جمع کروا سکوں۔عدالت نے بھرتیوں کا ریکارڈ جمع کروانے کی اجازت دیتے ہوئے سماعت پندرہ روز کیلئے ملتوی کردی۔