پانی کے معیار پر سمجھوتہ نہیں ہوسکتا،

معاملہ امیروغریب کا نہیں پانی کے معیار کا ہے، سندھ ہائی کورٹ

پیر 25 مارچ 2019 13:35

پانی کے معیار پر سمجھوتہ نہیں ہوسکتا،
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2019ء) پانی کی فروخت سے متعلق کمپنیوں کی رجسٹریشن کے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہرنے ریمارکس دیئے ہیں کہ معاملہ امیروغریب کا نہیں پانی کے معیار کا ہے۔پیرکوسندھ ہائی کورٹ میںپانی کی فروخت سے متعلق کمپنیوں کی رجسٹریشن کے کیس کی سماعت ہوئی۔عدالت نے سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ شہریوں کوجو پانی فروخت کیا جا رہا ہے اس کا معیاری ہونا ضروری ہے، بڑی کمپنیاں پلانٹس کی تنصیب کے بعد سے جانچ کا عمل پورا کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

درخواست گزار نے کہا کہ ہم توغریب بستیوں میں صاف پانی مہیا کررہے ہیں جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ معاملہ امیر و غریب کا نہیں پانی کے معیار کا ہے۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ دیگر کمپنیاں سیلڈ بوتلوں میں پانی فروخت کرتی ہیں، رجسٹریشن کی شرط 400 گز کی فیکٹری یا دکان پر لاگو ہوتی ہے، ہم چھوٹی چھوٹی دکانوں کو آر او پلانٹس فراہم کرتے ہیں۔سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ پانی کے معیار پر سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، رجسٹریشن ضروری ہے۔عدالت نے درخواست گزار کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے 9 اپریل کو پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔