فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا وفد پاکستان پہنچ گیا

اسلام آباد کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 25 مارچ 2019 14:22

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا وفد پاکستان پہنچ گیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 مارچ۔2019ء) دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے پاکستان کی جانب سے کیے جانے والے اب تک کے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے ایشیا پیسیفک گروپ (اے پی جی) کا وفد پاکستان پہنچ گیا. نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے حاصل کردہ معلومات کی بنیاد پر بتایا ہے کہ پاکستان نے ایشیا پیسیفک گروپ کو پہلی میوچیول ایولویشن رپورٹ پر 22 جنوری 2019 کو جواب جمع کروایا تھا جس میں پاکستان نے اپنی مجموعی ریٹنگ میں بہتری کی سفارش کی تھی.

تاہم ایشیا پیسیفک کی دوسری میوچیول ایولویشن رپورٹ کے مسودے کے جائزے کی روشنی میں یہ معلوم ہوا کہ پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری نہیں کی گئی.

(جاری ہے)

اس سے ظاہر ہے کہ پاکستان کی جانب سے جو دلائل اور معلومات فراہم کی گئی تھیں انہیں اہمیت نہیں دی گئی‘تاہم اب ہونے والی بات چیت کے ایجنڈے کے مطابق پاکستان کے پاس اے پی جی کو قائل کرنے کا یہ آخری موقع ہوسکتا ہے.

اے پی جی کے مطمئن نہ ہونے کی صورت میں پاکستان کو ایک نئے ایکشن پلان سے گزرنے کے خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے‘علاوہ ازیں یہ مذاکرات وفد کو مطمئن کرنے کے لیے بھی پاکستان کے لیے اہم ثابت ہوسکتے ہیں ورنہ پاکستان کو انٹرنیشنل کارپوریشن ریویو گروپ کے ایک اور جامع ایکشن پلان سے گزرنا پڑسکتا ہے. رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ کے ترجمان ڈاکٹر خاقان ایچ نجیب کا کہنا ہے کہ اے پی جی کے وفد اور حکومتی وفد کے درمیان ملاقاتوں کا سلسلہ 26 مارچ سے شروع ہوگا جو 28 مارچ تک جاری رہے گا.

انہوں نے مزید بتایا کہ اے پی جی کا وفد اسٹیٹ بینک، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، وزارتِ خارجہ، وزارت داخلہ، نیشنل کاﺅنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا)، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انسداد دہشت گردی کے دیگر محکموں کے حکام سے ملاقات کرے گا. ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر خاقان ایچ نجیب کا کہنا تھا کہ پاکستان کی وزارتوں اور دیگر اہم اداروں کے حکام کے پاس اے پی جی کو پاکستان کی کارکردگی کے بارے میں بتانے کا بہترین موقع ہوگا.