کینیا کے استاد نے ٹیچر پرائز ایوارڈ اپنے نام کرلیا

پیٹر تبیچی کو ٹرافی اور 10 لاکھ ڈالر انعام سے نوازا گیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 25 مارچ 2019 14:48

کینیا کے استاد نے ٹیچر پرائز ایوارڈ اپنے نام کرلیا
دبئی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 مارچ۔2019ء) کینیا سے تعلق رکھنے والے استاد نے دبئی میں پانچویں ورکی فاﺅنڈیشن گلوبل ٹیچر پرائز ایوارڈ اپنے نام کرلیا، کینیا کے ٹیچر پیٹر تبیچی کو ٹرافی اور 10 لاکھ ڈالر انعام سے نوازا گیا. تفصیلات کے مطابق نجی سکول کی ملازمت ترک کرنے اور اپنے تنخواہ کا 80 فیصد حصّہ غریب طلبہ خرچ کرنے والے کینیا کے ٹیچر پیٹر تبیچی کو دبئی کے ولی عہد شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم نے بہترین استاد کا ایوارڈ اور ایک ملین ڈالر کا انعام دیا.

(جاری ہے)

تقریب کا انعقاد دبئی کے فائیو اسٹار ہوٹل میں کیا گیا تھا، پیٹر تبیچی حساب(میتھ) اور طبیعات (فزکس) کے استاد ہیں اور کینیا کے پوانی گاﺅں کے کیریکیو سیکنڈری اسکول میں غریب بچوں کو تعلیم کے فرائض بہترین انداز میں سر انجام دے رہی ہیں. ورکی فاﺅنڈیشن گلوبل ٹیچر پرائز ایوارڈ کا انعقاد گزشتہ پانچ برسوں سے کیا جارہا ہے، جس میں بہترین کارکردگی دکھانے والے اساتذہ کو منتخب کیا جاتا ہے اور اس سال یہ ایوارڈ پہلی بار کینیا کے شہری کو ملا ہے.

اس اعزاز کے حصول کے لیے 179 ممالک سے تعلق رکھنے والے دس ہزار سے اساتذہ کی جانب سے درخواستیں دی گئی تھیں لیکن بہترین استاد کے ایوارڈ کا حقدار ’پیٹر تبیچی‘ قرار پائیں. کینیا کے صدر اوہورو کینیاتا نے اعزاز حاصل کرنے پر پیٹر تبیچی کو ویڈیو پیغام کے ذریعے تمام کینیا شہریوں کی جانب سے مبارکباد پیش کی اور تعلیم کے حوالے سے ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا.

کینیا کے صدر کا کہنا ہے کہ آپ صرف افریقہ نہیں بلکہ پوری دنیا کے انسانوں کے لیے جذبے کی ایک مثال ہیں‘یاد رہے کہ اس سے قبل 35 زبانوں پر عبور حاصل کرنے والی برطانوی خاتون استاد اینڈریا ظفیراکاﺅ نے یہ ایوارڈ اپنے نام کیا تھا، لندن کے ایلپرٹن کمیونٹی اسکول میں پناہ گزین بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے والی خاتون استاد کو دبئی میں ہونے والے چوتھے سالانہ گلوبل ٹیچر پرائز کے ایونٹ میں انعام دیا گیا تھا. اس موقع پر اینڈریا ظفیراکاﺅ کا کہنا تھا کہ انہیں فخر ہے کہ ایک خاتون ٹیچر کی حیثیت سے یہ اعزاز اپنے نام کیا ہے وہ اس رقم کو پناہ گزین بچوں میں تعلیم کے فروغ کے لیے خرچ کریں گی.