Live Updates

SNGPLاورSSGCکے مجوزہ گیس ریٹس سے کاروباری لاگت میں بے تحاشہ اضافہ ہوگا، میاں زاہد حسین

کاروباری آسانیاں پیدا کرنا اور کاروباری لاگت میں کمی کرنا وقت کی ضرورت ہے، سرمایہ کاری کے فروغ اور صنعتی ترقی کے لئے کاروباری لاگت میں اضافہ ناقابل برداشت ہے

پیر 25 مارچ 2019 18:02

SNGPLاورSSGCکے مجوزہ گیس ریٹس سے کاروباری لاگت میں بے تحاشہ اضافہ ہوگا، ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 مارچ2019ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا کہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائن کمپنی اور سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے اوگرا کو قیمتوں میں اضافہ کے لئے پیٹیشن دائر کی ہے جس میں قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کی سفارش کی گئی ہے۔

SNGPLنے قیمتوں میں 144فیصد اضافہ جبکہ SSGCنے قیمتوں میں 106 فیصد اضافہ کی درخواست کی ہے، جس سے ملک میں مہنگائی میں ہوشربا اضافہ کے ساتھ ساتھ کاروباری لاگت میں بے تحاشہ اضافہ ہوگا ، جس سے عوام اور صنعتکار یکساں پریشان ہونگے۔ میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ گیس کی قیمتیں ششماہی بنیادوں پرریویوکی جاتی ہیں تاہم گزشتہ مالی سال میں الیکشن کے پیش نظر اضافہ یکم جولائی کے بجائے 27ستمبر سے ہوا ہے جس کے تحت گھریلو صارفین کو 143فیصد اضافہ کا سامنا کرنا پڑا جس کے نتیجے میں جن صارفین کا بل 600روپے ماہانہ آتا تھا وہ 1710روپے ماہانہ ہوگیا۔

(جاری ہے)

گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کے باعث جہاں 400مکعب میٹرگیس استعمال کرنے کا بل 2009میں 5534روپے آتا تھا وہ 24100روپے ماہانہ ہوگیا اور500مکعب میٹر گیس استعمال کرنے کا بل ماہانہ 8850سے 30100پر پہنچ گیا۔ اوگرا کی طرف سے گھریلو صارفین کے لئے 186فیصد اضافہ جبکہ دیگر صارفین بشمول صنعتی، کمرشل اور پاور سیکٹرز کے لئے 30فیصد اضافہ کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

تجویز کردہ اضافہ اگر نافذ کیا گیا تو کئی صنعتیں براہ راست متاثر ہونگی اور مینوفیکچرنگ اور پراسیسنگ کی لاگت میں اضافہ سے مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا ۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ سالانہ 50ارب روپے کی گیس چوری ہوتی ہے جس کا بوجھ براہ راست صارفین کو منتقل کیا جاتا ہے جبکہ SSGCاور SNGPLکی سالانہ لائن لاسس 25سے 30ارب روپے ہیں جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے بجائے لائن لاسس اور گیس چوری پر قابو پایا جائے اور وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت کے مطابق گیس چوری کرنے والے عناصر کے خلاف کاروائی کی جائے تاکہ صارفین سکھ کا سانس لے سکیں۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ سے ملکی صنعتوں پر مزید بوجھ پڑے گا جس سے صنعتیں جمود اور زوال کا شکار ہونگی۔ پاکستان میں صنعتوں کو اٹھانے کے لئے کاروباری لاگت میں کمی کی ضرورت ہے لیکن ضروریات کو مہنگا کرنے سے صنعتوں کو درپیش پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوگا ور صنعتیں زوال کا شکار ہونگی۔

پاکستان موجودہ وقت میں صنعتی زوال کا متحمل نہیں ہوسکتا ، اگر حکومت نے کاروباری لاگت اور مہنگائی کم کرنے کے لئے اقدامات نہیں کئے تو ملک صنعتی بحران اور معاشی جمود کا شکار ہوسکتا ہے اور مشکل حالات مشکل تر ہوجائینگے۔ حکومت صنعتوں کے فروغ اور ترقی کے لئے مستحکم بنیادوں پر پالیسیاں مرتب کرے اور صنعتوں کو درپیش مسائل کو صنعتکاروں اور تاجروں کی سفارشات کی روشنی میں حل کرنے کے لئے فوری اقدامات کرے تاکہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے نتیجے میں ہونے والی سرمایہ کاری کا ماحول بھی شدید متاثر ہوگا اور سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی ہوگی۔ سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ملک میں کاروباری سہولیات اور صنعتکاروں کے منافع میں اضافہ کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں تاکہ سرمایہ کاری میں اضافہ ہوسکے اور موجودہ سرمایہ کار بآسانی اپنے اہداف حاصل کرسکیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات