گورنرسندھ نے نیوزی لینڈ میں شہید سید اریب کا جسد خاکی وصول کیا

دہشت حملہ ایک بیمار ذہن کی علامت ہے،متاثرہ خاندان کی بھرپور مدد کرنا چاہتے ہیں، میڈیا سے گفتگو

پیر 25 مارچ 2019 19:11

گورنرسندھ نے نیوزی لینڈ میں شہید سید اریب کا جسد خاکی وصول کیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2019ء) گورنرسندھ عمران اسماعیل نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے واقعہ میں شہید سید اریب کا جسد خاکی لینے ایئر پورٹ گئے جہاں انہوں نے شہید کا جسد خاکی وصول کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی اور میئر کراچی وسیم اختر، شہید کے اہل خانہ سمیت عمائدین شہر کی بڑی تعداد موجود تھی۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ یہ ایک المناک واقعہ ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ،ہم پاکستانی متاثرہ خاندان کی بھرپور مدد کرنا چاہتے ہیں. سید اریب کو واپس نہیں لایا جاسکتامگر حکومت پاکستان اور مقتدر اداروں سے جو کچھ بھی ہو سکا وہ متاثرہ خاندان کے لئے کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیوزی لینڈ حکومت اور ان کی وزیر اعظم نے واقعہ کے فوری بعد جس طرح کے اقدامات اٹھائے ہیں اس سے انہوں نے عالم اسلام کے لوگوں کا دل جیت لیا ہے جس پر، میں ان کو خراج تحسین پیش کرتاہوں ، میں سمجھتاہوں کہ اس جنونی شخص کا کسی بھی مذہب سے کوئی تعلق نہیں ، دہشت حملہ ایک بیمار ذہن کی علامت ہے ایسے لوگ دنیا میں موجود ہیں اس طرح کے واقعات کو دہشت گردی ہی کہا جاسکتا ہے ، اس طرح کے جنونی افراد کے ساتھ وہی سلوک ہونا چاہئے جو ایک سفا ک قاتل کے ساتھ ہوتا ہے اور ہمیں امید ہے کہ نیوزی لینڈ کی عدالتیں انصاف کرتے ہوئے اس جنونی شخص کو سزا ئے موت دے گی۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں گورنرسندھ نے کہا کہ ہر قسم کے ہتھیاروں کا ایک جامع نظام ہونا چاہئے غیر قانونی ہتھیاروں کے خلا ف متعد د بار ایکشن ہوتا رہا ہے لیکن اس ضمن میں ایک جامع پلان تیار کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ ایک او ر سوال کا جواب دیتے ہوئے گورنرسندھ نے کہا کہ ممنوعہ بور اور آٹو میٹک ہتھیاروں تک کسی کی بھی رسائی نہیں ہونی چاہئے۔ اس سوال پر کہ پور ی دنیا میں اسلامو فوبیا پھیل رہا ہے اس سے تحفظ کے لئے کیا اقدامات ہونے چاہئے کے جواب میں عمران اسماعیل نے کہا کہ اسلام کے خلاف شدت پسندی کچھ لوگ پھیلا رہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ اسلام میں امن و شانتی نہیں اس میں بہت زیادہ شدت پسندی ہے اس تاثر کو زائل کرنے کی ضرورت ہے ، پوری دنیا با الخصوص یورپ کو واضح کرنا ہوگا کہ اسلام ایک پر امن مذہب ہے ہمارے پیارے نبی ؐ نے ہمیشہ سے ہی پیار و محبت سے رہنے کا درس دیا ہے اب یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس پیغام کو عام کریں۔