سمجھوتہ ایکسپریس متاثرین کا بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے ملزمان انتہا پسند ہندوئوں کو بری کرنے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

بھارتی سپریم کورٹ بھی انتہا پسندوں سے خوفزدہ ہے،زندہ جلائے جانے والوں کے لواحقین کو ہر صورت انصاف دلایا جائے گا‘رانا عظیم متاثرین کا حکومت پاکستان سے عالمی عدالت میں کیس لڑنے کا مطالبہ ،اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر احتجاج کا بھی اعلان

پیر 25 مارچ 2019 19:28

سمجھوتہ ایکسپریس متاثرین کا بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے ملزمان انتہا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2019ء) بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کے ملزمان انتہاپسند ہندوئوں کو بری کئے جانے کے فیصلے کے خلاف سمجھوتہ ایکسپریس کے متاثرین نے فیصل چوک مال روڈ پر شدید احتجاج کرتے ہوئے بھارت کیخلاف نعرے بازی کی ، متاثرین نے حکومت پاکستان سے عالمی عدالت میں کیس لڑنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر احتجاج کا اعلان کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق سمجھوتا ایکسپریس متاثرین کمیٹی کے سربراہ رانا محمد عظیم کی زیرقیادت فیصل چوک مال روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں سمجھوتا ایکسپریس متاثرین سے اظہار یکجہتی کیلئے سول سوسائٹی کے نمائندے بھی شریک ہوئے ۔مظاہرین کی طرف سے انتہا پسند ہندوئوں کو بری کرنے پر بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سمجھوتہ ایکسپریس متاثرین کمیٹی کے سربراہ رانا محمد عظیم نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ بھی انتہا پسندوں سے خوفزدہ ہے،سمجھوتہ ایکسپریس میں زندہ جلائے جانے والوں کے لواحقین کو ہر صورت انصاف دلایا جائے گا۔

سمجھوتہ ایکسپریس کے متاثرین نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پاکستان ان کا کیس عالمی عدالت میں لڑے۔سمجھوتہ ایکسپریس میں زندہ جلائے جانے والے بچوں کی والدہ رخسانہ بی بی کا کہنا تھا کہ بھارتی عدلیہ اور بھارتی حکومت کی دوغلی پالیسی پوری دنیا کے سامنے آگئی ہے اور انصاف کا خون کیا گیا ہے ۔سانحہ میں شہید ہونے والے کامران کی والدہ مسرت امین نے مطالبہ کیا کہ بھارتی سپریم کورٹ سے ہمیں انصاف کی امید نہیں لہٰذا حکومت پاکستان ہمارا کیس عالمی عدالت میں لیکر جائے۔ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کے متاثرین نے حکومت پاکستان سے عالمی عدالت میں کیس لڑنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ آئندہ چند روز میں اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر بھی احتجاج کیا جائے گا ۔