لاہور ہائیکورٹ نے میاں منشاء کی نیب انکوائری کیخلاف درخواست پر 15اپریل کو فریقین کے وکلاء کو دلائل کیلئے طلب کر لیا

میاں منشاء انکوائری میں تعاون نہیں کررہے ‘نیب وکیل /انکوائری میں شامل نہیں ہوتے تو ان کیخلاف درخواست دائر کر دیں ‘دو رکنی بنچ کی ہدایت

پیر 25 مارچ 2019 23:05

لاہور ہائیکورٹ نے میاں منشاء کی نیب انکوائری کیخلاف درخواست پر 15اپریل ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2019ء) لاہور ہائیکورٹ نے معروف صنعتکار میاں منشاء کی نیب انکوائری کیخلاف درخواست پر 15اپریل کو فریقین کے وکلاء کو دلائل کے لئے طلب کر لیا ۔ ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس ملک شہزاد اور جسٹس مرزا وقاص رئوف پر مشتمل بنچ نے سماعت کی ۔درخواست گزار میاں منشاء کے وکیل نے موقف اپنایا کہ نیب کی جانب سے بے بنیاد الزامات پر انکوائری شروع کی گئی، اسلام آباد ہائیکورٹ 22فروری 2018ء کو میاں منشا کے خلاف درخواست مسترد کر چکا ہے، نیب کی جانب سے یکم نومبر 2018 برطانیہ میں پارک لین میں سینٹ جیمز ہوٹل کی خریداری کے سلسلے میں انکوائری شروع کی گئی ہے، نیب کی جانب سے سینٹ جیمز ہوٹل کی خریداری کی مکمل منی ٹریل طلب کی گئی ہے، برطانیہ کے سینٹ جیمز ہوٹل کی خریداری کے معاہدے اور قرضوں کی تفصیل بھی نیب نے طلب کی ہے، معزز عدالت سے استدعا ہے کہ نیب نوٹسز کالعدم قرا دیے جائیں اور نیب کی کاروائی اختیارات سے تجاوز ہے، کاروائی ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔

(جاری ہے)

عدالتی حکم پر نیب نے جواب داخل کروا تے ہوئے بتایا کہ میاں منشا نیب انکوائری میں تعاون نہیں کر رہے۔جس پر عدالت نے نیب کے وکیل کو ہدایت کی کہ اگر میاں منشا نیب انکوائری میں شامل نہیں ہوتے تو ان کے خلاف درخواست دائر کر دیں ۔ عدالت نے جواب کی کاپی میاں منشا کے وکیل کو دینے کا حکم دیتے ہوئے 15 اپریل کو فریقین کے وکلا ء کو دلائل کے لیے طلب کر لیا۔