پارلیمان پر شب خون مارا جاتا ہے تو لوگ آئین اور پارلیمان کو بچانے سڑکوں نہیں آتے، سارا قصور پارلیمنٹرینز کا ہے ، فرحت اللہ

مقامی حکومتیں جمہوری نظام کا لازمی حصہ ہیں، مقامی حکومتوں کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات نا کافی ہیں، رہنما پیپلز پارٹی

پیر 25 مارچ 2019 23:35

پارلیمان پر شب خون مارا جاتا ہے تو لوگ آئین اور پارلیمان کو بچانے سڑکوں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ پارلیمان پر شب خون مارا جاتا ہے تو لوگ آئین اور پارلیمان کو بچانے سڑکوں نہیں آتے ۔ اس میں سارا قصور پارلیمنٹرینز کا ہے - ایک بیان میں فرحت اللہ بابر نے کہاکہ مقامی حکومتیں جمہوری نظام کا لازمی حصہ ہیں -انہوںنے کہاکہ مقامی حکومتوں کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات نا کافی ہیں۔

انہوںنے کہاکہ پارلیمانی صرف قانون بنا سکتی ہے ۔انہوںنے کہاکہ قانون پر عمل درآمد کرانا ایگزیکٹو کا کام ہے ۔انہوںنے کہاکہ کرپشن ختم ہونی چاہیے مگر احتساب کا قانون سب کے لیے برابر ہو۔انہوںنے کہاکہ احتساب کا قانون پارلیمنٹرینز وزراء سمیت سب پر لاگو ہو ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ یہ سب سرکار سے تنخواہیں لے رہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ احتساب کے قانون کا استعمال سیاستدانوں کے خلاف ہو رہا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ احتساب کے نظام میں ججز اور فورسز کے افراد کو کیوں نہیں لایا جاتا ۔انہوںنے کہاکہ احتساب کا قانون سب کے لیے برابر ہو نا چاہیے ۔انہوںنے کہاکہ احتساب سے میرا اعتبار اٹھ گیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ احتساب کا نظام کرپٹ ہو چکا ہے ۔انہوںنے کہاکہ آئیں سب مل کر کرپشن کے خاتمے کے لیے نظام بنائیں ۔انہوںنے کہاکہ احتساب کا نظام پولیٹکل انجینئرنگ کیلئے استعمال ہو رہا ہے۔