روس نے گولن ہائیٹس کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرنے سے انکار کردیا

امریکی فیصلے پر شدید غم و غصے کا اظہار، شامی بحران مزید سنگین ہو جانے کے خدشے کا اظہار کردیا

muhammad ali محمد علی پیر 25 مارچ 2019 23:30

روس نے گولن ہائیٹس کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرنے سے انکار کردیا
ماسکو (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ2019ء) روس نے گولن ہائیٹس کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرنے سے انکار کردیا، امریکی فیصلے پر شدید غم و غصے کا اظہار، شامی بحران مزید سنگین ہو جانے کے خدشے کا اظہار کردیا۔ تفصیلات کے مطابق روس نے گولن ہائیٹس کو اسرائیل کا کا حصہ تسلیم کرنے سے متعلق امریکی فیصلے پر شدید ردعمل دیا ہے۔ روس نے اس حوالے سے امریکی فیصلہ مسترد کر دیا ہے۔

روس نے گولن ہائیٹس کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ روس کی جانب سے گولن ہائیٹس سے متعلق امریکی فیصلے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا ہے۔ روس نے ردعمل دیتے ہوئے اس فیصلے کے بعد شامی بحران مزید سنگین ہو جانے کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گولن کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختاری کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

امریکی صدر نے سوموار کے روز گولن پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختیاری تسلیم کرنے کے اعلان پر دستخط کر دیے۔ اس سے پہلے جمعرات کے روز وائٹ ہاوٴس کے باہر ٹرمپ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیلکے زیرِ قبضہ شامی علاقے گولن ہائٹس پر اسرائیل کا قانونی قبضہ تسلیم کر لیا جائے۔ امریکی صدر نے اسی حوالے سے اپنے ٹویٹر پیغام میں بھی لکھا تھا کہ 52 سال بعد اب وقت آ گیا ہے کہ گولن کی پہاڑیوں پر اسرائیل کے قبضے کو مان لیا جائے کیونکہ وہ پہاڑیاں اسرائیل کے لیے حفاظتی اور دفاعی اعتبار سے بہت زیادہ اہم ہیں۔

یاد رہے کہ گولن کی گولن ہائٹس شام کا علاقہ تھیں جن پر اسرائیل نے 1967میں قبضہ کر لیا تھا اور آج تک وہ قبضہ قائم ہے۔ اس حوالے سے شام کئی بار اپنے علاقے کو واپس حاصل کرنے کے لیے مطالبہ کر چکا ہے لیکن شام کی آواز کو ہمیشہ دبایا گیا اور اسے اسکا حق کبھی نہ دیا گیا ۔ اب امریکی صدر نے شامی علاقے کو قانونی طور پر اسرائیل کے قبضے میں دے دینے کے اعلان پر دستخط کر دیے۔

جمعرات کے روز وائٹ ہاؤس کے باہر امریکی صدر نے صحافیوں سے بات چیت کی تھی اور تبھی اس خیال کا اظہار کیا جس پر شامی عوام نے احتجاج کیا ہے کہ اسرائیل ان کی زمین پر قبضہ کیے ہوئے ہے اور اب امریکہ غیر قانونی قبضے کو قانونی بنانے کے لیے مہم چلا رہا ہےلیکن پیر کے روز امریکہ نے باضابطہ طور پر گولن ہائٹس پر اسرائیلی قبضہ تسلیم کر لیا ہے۔