Live Updates

ہندو بہنوں کے مبینہ اغواء کا معاملہ ،

اسلام آباد ہائیکورٹ نے دونوں نو مسلم لڑکیوں کو سرکاری تحویل میں لینے کا حکم دے دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 26 مارچ 2019 10:31

ہندو بہنوں کے مبینہ اغواء کا معاملہ ،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 مارچ2019ء) گذشتہ روز ہندو مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کرنے والی دوبہنوں نے حکومت سے سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔دونوں لڑکیوں کی درخواست ہائی کورٹ میں سماعت کے لئے مقرر کی گئی تھی۔آج اسلام آباد ہائی کورٹ کےچیف جسٹس اطہرمن اللہ نے درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت نو مسلم نادیہ کا کہنا ہے کہ میری عمر 18سال ہے۔

ہم نے زبردستی اسلام قبول نہیں کیا،جب کہ نو مسلم آسیہ کا کہنا ہے کہ میری عمر 20 سال ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے دونوں نو مسلم لڑکیوں کو سرکاری تحویل میں لینے کا حکم دے دیا ہے۔جس کے بعد دونوں نو مسلم لڑکیاں ڈپٹی کمشنر کے حوالے کر دی گئی ہیں۔جسٹس اطہر من اللہ نے دوران سماعت کہا کہ آئندہ سماعت تک وفاقی حکومت اور اسلام آباد انتظامیہ لڑکیوں کی محافظ ہو گی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کرائی گئی رپورٹ بھی طلب کی گئی تھی۔عدالت نے ایس پی رینک کی پولیس افسر کو نومسلم لڑکیوں کے ساتھ تعینات کرنے کا حکم دیا۔خیال رہے گھوٹکی کی رہائشی دونوں بہنوں ارینا اور روینا نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا کہ میڈیا میں ان کے بارے میں غلط پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، جس کے باعث ان کی اور ان کے شوہروں برکت علی اور صفدر کی جان کو خطرات ہیں۔

دونوں بہنوں نے درخواست میں کہا کہ عرصہ دراز سے وہ اسلامی تعلیمات سے متاثر تھیں، تاہم جان سے مارنے کے خوف کے باعث دونوں لڑکیوں نے اسلام قبول کرنے کا اعلان نہیں کیا، 23 مارچ کو انہوں نے خان پور بار کے سامنے علی الاعلان اسلام قبول کرنے کااعتراف کیا۔درخواست میں کہا گیا کہ قبول اسلام کے بعد روینہ کا نام آسیہ اور ارینا کا نام نادیہ رکھا گیا، عدالت ان کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات