امریکا کی جانب سے مقبوضہ وادی گولان پر اسرائیلی خودمختاری تسلیم کرنے پر اقوام متحدہ کا ردعمل

صدر ٹرمپ کے اعلان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے. اقوام متحدہ‘سعودی عرب نے امریکی اعلان کو مکمل طور پر مسترد کردیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 26 مارچ 2019 11:10

امریکا کی جانب سے مقبوضہ وادی گولان پر اسرائیلی خودمختاری تسلیم کرنے ..
جنیوا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 مارچ۔2019ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کی جانب سے شام کے مقبوضہ وادی گولان کے علاقے پر اسرائیل کی خودمختاری تسلیم کرنے پرعالمی سطح پر شدید رد عمل سامنے آیا ہے. اقوام متحدہ نے واضح کیا ہے کہ وادی گولان کے حوالے سے ٹرمپ کے اعلان سے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی مساعی اور زیادہ مشکلات کا شکار ہوسکتی ہیں‘گولان کے بارے میں امریکی صدر کے اعلان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے.

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوگریک نے کہا کہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوٹیرس نے واضح کیا ہے کہ امریکی اعلان سے گولان چوٹیوں کی متنازع حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی.

(جاری ہے)

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گولان چوٹیوں پر اسرائیل کا قبضہ اورصہیونی ریاست کی خود مختاری تسلیم کرتے ہوئے ایک معاہدے پر دستخط کیئے ہیں. اقوام متحدہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وادی گولان کے حوالے سے عالمی ادارے کی پالیسی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی پابند ہے اور وادی گولان کے تنازع کے حل کے سلسلے میں اقوام متحدہ اپنی کوششیں جاری رکھے گا‘ اس حوالے سے یو این او کا موقف تبدیل نہیں ہوا ہے.

ادھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے امریکی صدر کے گولان پہاڑی چوٹیوں کے بارے میں اعلان پر تشویش کا اظہار کیا ہے‘ اس کے علاوہ غزہ کی پٹی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان تازہ کشیدگی پر بھی تشویش کے بعد فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے. دوسری جانب سعودی عرب نے مقبوضہ گولان کے شامی علاقے پر اسرائیل کی خود مختاری کو تسلیم کرنے سے متعلق امریکی اعلان کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے.

مملکت نے گولان کے پہاڑی علاقے کے حوالے سے اپنے اصولی موقف کو باور کراتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ بین الاقوامی قرار دادوں کے مطابق یہ شام کی مقبوضہ اراضی ہے. حالیہ مسلط کردہ خود مختاری کے اعلان سے حقائق میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی‘ امریکی انتظامیہ کا اعلان اقوام متحدہ کے منشور، بین الاقوامی بنیادی اصولوں اور بین الاقوامی قرار دادوں کی صریح مخالفت ہے جن میں سلامتی کونسل کی قرارد داد نمبر 242 (سال 1967) اور قرار داد نمبر 497 (1981) شامل ہے.

سعودی عرب نے زور دے کر کہا کہ امریکی فیصلے کے مشرق وسطی میں امن عمل اور خطے کے امن و استحکام پر بڑے منفی اثرات مرتب ہوں گے‘مملکت نے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قرار دادوں اور اقوام متحدہ کے منشور کا احترام کریں.