ایل این جی کیس :سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی نیب میں پیشی

شاہد خاقان عباسی نیب کی جانب سے طلب کردہ ریکارڈ ساتھ نہ لائے‘ریکارڈ پیش کرنے کے لیے مہلت کی درخواست

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 26 مارچ 2019 12:59

ایل این جی کیس :سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی نیب میں پیشی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 مارچ۔2019ء) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے. تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نیب کے سامنے پیش ہوئے نیب نے ایل این جی اسیکنڈل میں ان سے پوچھ گچھ کی. نیب کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم کی سربراہی ملک زبیر نے کی جبکہ شاہد خاقان عباسی نیب کی جانب سے طلب کردہ ریکارڈ ساتھ نہ لا سکے.

شاہد خاقان عباسی نے مطلوبہ ریکارڈ لانے کے لیے مزید مہلت کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ نیب ایل این جی معاہدے پرجو ریکارڈ مانگے کا فراہم کر دوں گا.

(جاری ہے)

نیب ٹیم نے کہا کہ آپ کو اس کیس میں چوتھی مرتبہ طلب کیا ہے، مطلوبہ ریکارڈ نیب کو کیوں فراہم نہیں کر رہے، جو جواب تحریری طور پرلائے ہیں وہ زبانی بھی بتائیں. بعدازاں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جو چیزیں نیب نے مانگی تھی وہ نیب کودے دی ہیں.

انہوں نے کہا کہ سیکرٹری پیٹرولیم کو لکھے خط سے متعلق بھی نیب کو آگاہ کر دیا ہے، نیب روز بلائے گا تو روز حاضر ہوجائیں گے. اس سے قبل نیب کی جانب سے شاہد خاقان کو4 مرتبہ طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا، شاہد خاقان عباسی صرف ایک مرتبہ نیب میں پیش ہوئے تھے. یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا.

واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے.