کراچی،مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت، واقعے کے 3 روز بعد فرانزک رپورٹ تیار کرلی گئی

حملے میں استعمال اسلحہ پہلی بار کسی واردات میں استعمال ہوا، ایک پستول سے 9 جبکہ دوسرے سے 6 گولیاں چلائی گئیں،رپورٹ

منگل 26 مارچ 2019 14:33

کراچی،مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت، واقعے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2019ء) مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے سے متعلق تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی، واقعے کے 3 روز بعد فرانزک رپورٹ تیار کرلی گئی۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں مفتی تقی عثمانی پر قاتلانے حملے سے متعلق فرانزک رپورٹ تیار کرلی گئی، حملے میں اسلحہ پہلی بار کسی واردات میں استعمال ہوا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملہ آوروں نے واردات میں 2 نائن ایم ایم پستول استعمال کیے، حملے میں استعمال اسلحہ پہلی بار کسی واردات میں استعمال ہوا، ایک پستول سے 9 جبکہ دوسرے سے 6 گولیاں چلائی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں نے تین 125 سی سی موٹر سائیکلیں استعمال کیں، ملزمان نے مفتی تقی عثمانی کا سنگر چورنگی سے پیچھا شروع کیا۔16 منٹ پیچھا کرنے کے بعد نیپا چورنگی کے قریب حملہ کیا گیا، حملہ آور دوپہر 12 بج کر 15منٹ سے سنگر چورنگی پر موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :