کشمیریوں کو درپیش مصائب کا خاتمہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل سے ہی کیا جاسکتا ہے، ڈاکٹر فائی

بھارت انسانی حقوق کا ریکارڈ درست کرنے کے بجائے ریاستی دہشت گردی کو قانونی تحفظ فراہم کررہا ہے، سیکرٹری جنرل ورلڈ کشمیر ایوئرینس

منگل 26 مارچ 2019 18:57

گمبک ملائیشیا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2019ء) امریکہ میں قائم ورلڈ کشمیر ایوئرنیس فورم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو درپیش مصائب کا خاتمہ بھارت ، پاکستان اور کشمیری قیادت کے درمیان مذاکرات کے ذریعے تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے ذریعے ہی کیا جاسکتا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈاکٹرغلام نبی فائی نے ملائیشیا میں انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے ادارے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک تھاٹ اینڈ سویلائزیشن میں کشمیر کے بارے میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حق خودارادیت سے مسلسل انکار تنازعہ کشمیرکے لٹکتے رہنے اور جھگڑے کی بنیادی وجہ ہے۔

انہوں نے کہا کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی واگزاری سے بھارت کوبھی قومی سلامتی اور اقتصادی مسائل سے چھٹکارا ملے گااور پاکستان کے ساتھ جنگ کے امکانات بھی ختم ہوجائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کشمیر کی آزادی سے بھارت ٹوٹ نہیں جائے گاکیونکہ اس کی تاریخ منفرد ہے ۔انہوں نے کہاکہ مشرقی تیمور، اریٹیریا اور چیکو سلواکیہ کو حق خودارادیت دینے سے انڈونیشیا، ایتھوپیا اورجمہوریہ چیک ٹوٹ نہیں گئے۔

ڈاکٹر فائی نے کہا کہ بھارت نے 1948ء میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد تسلیم کررکھی ہے جس میں کشمیر کے مستقبل کے فیصلے کے لیے وہاں استصواب رائے کی ضمانت دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت استصواب رائے کے وعدے سے مکر گیا ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ کشمیری عوام کی غالب اکثریت کبھی بھارت کے ساتھ الحاق کے حق میں ووٹ نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اورپاکستان کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کی وجہ سے جنوب ایشیائی خطہ بالخصوص اور پوری دنیا بالعموم ایٹمی جنگ کے خطرے سے دوچارہوگئی ہے۔

سیکرٹری جنرل نے افسو س ظاہر کیا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے حوالے سے اپنا ریکارڈ درست کرنے کے بجائے ریاستی دہشت گردی کو قانونی تحفظ فراہم کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میںحق خود ارادیت کی تحریک کودبانے کیلئے اپنے قابض فورسز کو کشمیریوں کو قتل کرنے اور ان پر مظالم ڈھانے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔