بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بعد ہو سکتا ہے کہ قائد کی تصویر بھی کرنسی نوٹوں سے ہٹا دی جائے

پیپلز پارٹی نے موجودہ حکومت کے بے نظیر انکم سپورٹ کا نام تبدیل کرنے کے فیصلے پر بھرپور احتجاج کا فیصلہ کر لیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 1 اپریل 2019 11:51

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بعد ہو سکتا ہے کہ قائد کی تصویر بھی کرنسی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ یکم اپریل 2019ء) : موجودہ حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد پیپلز پارٹی نے اس معاملے پر نہ صرف پارلیمنٹ بلکہ پارلیمنٹ کے باہر بھی احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیپلز پارٹی ذرائع کے مطابق اس احتجاج کی نوعیت کا تعین 3 اپریل کو لاڑکانہ میں ہونے والے پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور وفاقی کونسل کے اجلاس میں کیا جائے گا۔

اس ضمن میں پیپلز پارٹی نے دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ان سے بھی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج میں مدد لی جا سکے۔ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا وزیراعظم کی سوچ غیرجمہوری ہے ، یہ غریب اور عوام دشمن لوگ ہیں، 18ویں ترمیم ختم کرنا ملک کے لیے اچھا نہیں ہوگا، عوام دشمن حکومت پہلے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل پھر اسے ختم کرنے کی کوشش کرے گی، ایسی سازشیں ناکام بنائیں گے۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ نے تقریب سے خطاب اور میڈیا گفتگو میں کہا کہ ایک وقت آئے گا جب نیا پاکستان کے نام پر کرنسی نوٹوں سے قائد اعظم کی تصویر بھی ہٹا دی جائے گی۔ انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کے خلاف ہم مزاحمت کریں گے ۔ سلیکٹڈ وزیراعظم سے اسی طرح کے کاموں کی توقع کی جا سکتی ہے ۔ ضیاءالحق اور مشرف بھی بے نظیر کے نام سے خوفزدہ تھے ، موجودہ حکومت بھی بےنظیر بھٹو کے نام سے خوفزدہ ہے ۔

عمران بےنظیر کا نام ہٹانا چاہتے ہیں لیکن لوگوں کے دلوں سے نام کیسے ہٹائیں گے ۔اگرآپ ڈکٹیٹر بننا چاہتے ہیں توصدام کی طرح وردی پہن کر صدر بن جائیں ۔ پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ موجودہ حکومت اس پروگرام پر بے نظیر کا نام برداشت نہیں کر سکی اسی لیے اس کا نام تبدیل کرنے کی یہ سازش کی گئی۔