اگر وفاقی حکومت نے اضافی قیمتوں سے متعلق عوام کے مفاد میں یوٹرن نہ لیاتوٹرانسپورٹرزاپنے جمہوری احتجاج سے متعلق آئندہ باقاعدہ اجلاس میں لائے عمل کااعلان کریں گے جسکے ذمہ دارمتعلقہ حکام ہونگے،ترجمان مشترکہ بلوچستان بس ٹرانسپورٹ فیڈریشن میرمحمودخان بادینی

منگل 2 اپریل 2019 15:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2019ء) ترجمان مشترکہ بلوچستان بس ٹرانسپورٹ فیڈریشن میرمحمودخان بادینی نے رخشان ڈویژن ٹرانسپورٹرزکے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت کے اختیار دارشیشہ کے محلات میں بیٹھ کر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرکے غریب اور متوسط طبقہ کے لوگوں کی زندگیوں کو بندگلی میں پھنسادیا ہے جسے بلوچستان کے ٹرانسپورٹرزاورعوام مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بحیثیت ٹرانسپورٹرز اور پسماندہ صوبہ بلوچستان کے عام باسی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بجائے بڑھانے کو سراسر ناانصافی اور متوسط طبقہ کے ساتھ ظلم سمجھتے ہیں تیل کی قیمتوں میں ماہانہ ردوبدل کامقصدعالمی منڈی میں اتار چڑاؤ کوجانج کرانکے مطابق نئے ریٹ مقرر کیا جانا ہے لیکن عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی ہمارے حکمرانوں کو نظر نہیں آتی اکثر کمی کے باوجود ہمارے حکمران قیمتیں بڑھاتے رہتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عوام دشمن فیصلوں پرسپریم کورٹ آف پاکستان ازخود نوٹس لے اگر ملکی سطح پر اختیار دار قیمتوں کوبڑہانے پربضدہیں توہمارامطالبہ ہے کہ بلوچستان کی پسماندگی خشک سالی اوپر سے سیلابوں کی تباہ کاریوںموٹروے جیسے ہائی وے نہ ہونے کی بناء پر قیمتوں ٹیکسزوغیرہ سے متعلق وفاقی حکومت ریلیف فراہم کریں بلکہ بلوچستان کوفری ٹیکس زون کراردیاجائے کیونکہ یہاں کے لوگ قیمتوں میں اضافہ سے جوبے تہاشہ مہنگائی برپاہوگی وہ اسکے متحمل نہیں ہو سکے، انہوں نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت نے اضافی قیمتوں سے متعلق عوام کے مفاد میں یوٹرن نہ لیاتوٹرانسپورٹرزاپنے جمہوری احتجاج سے متعلق آئندہ باقاعدہ اجلاس میں لائے عمل کااعلان کریں گے جسکے ذمہ دارمتعلقہ حکام ہونگے