ختم نبوت اسلام مرکزی اور اتفاقی عقیدہ ہے ،مقررین

عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کا تحفظ تمام اہل اسلام کی مشترکہ ذمہ داری ہے، عقیدہ ختم نبوت پر ایمان رکھے بغیر کوئی آدمی مسلمان نہیں ہو سکتا، ختم نبوت کانفرنس سے خطاب

منگل 2 اپریل 2019 21:54

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 اپریل2019ء) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت گلشن راوی کے زیراہتمام ختم نبوت کانفرنس سید نفیس الحسینی شاہ صاحب رحمة اللہ علیہ کے خادم خاص پیر میاں محمدرضوان نفیس کی صدارت میں ہوئی۔کانفرنس میں مولانا پروفیسر ڈاکٹر سعد صدیقی پنجاب یونیورسٹی ، مجلس لاہور کے ناظم اعلیٰ مولانا علیم الدین شاکر، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما مولانا عزیزالرحمن ثانی ،مولانا عبدالنعیم ،مولانا عبدالعزیز ،مولانا قاضی عبدالخالق،مولانا عزیز الرحمن امیر یونٹ گلشن راوی،مولانا مشہوداحمد، مولانا عمرحیات، قاری جعفر حیات، قاری سعید الرحمن، مولانا حبیب الرحمن ضیاء، قاری عبدالرحمن سمیت کثیرتعداد میں علماء ،قرا ء اور عوام نے شرکت کی۔

مولانا سعد صدیقی نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت اسلام مرکزی اور اتفاقی عقیدہ ہے ۔

(جاری ہے)

عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کا تحفظ تمام اہل اسلام کی مشترکہ ذمہ داری ہے، عقیدہ ختم نبوت پر ایمان رکھے بغیر کوئی آدمی مسلمان نہیں ہو سکتا۔ختم نبوت پر ایمان رکھنے کے ساتھ ساتھ قادیانی گروہ سے لاتعلقی انتہائی ضروری ہے۔ عقیدہ ختم نبوت دین کا اساسی اور بنیادی عقیدہ ہے ،قرآن میں ایک سو مرتبہ اور احادیث میں دوسو دس مرتبہ عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت اور فضیلت کو بیان کیا گیا ہے۔

عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کی حفاظت کے لیے امت مسلمہ نے ہمیشہ عملی اتحاد واتفاق کا مظاہرہ کیا ہے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے بارہ سو صحابہ کرام نے جام شہادت نوش کیا ہے،جن میں سات سو صحابہ کرام قرآن کے حافظ تھے اورستربدری صحابہ بھی ان شہداء ختم نبوت میں شامل تھے۔ علماء کرام نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت قانون میں تبدیلی ہرگزبرداشت نہیں کریں گے۔

علماء کرام نے کہاکہ اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں ناموس رسالت ایکٹ کے خلاف ہر سازش کا مقابلہ کیا جائے گا ۔آئین کی دفعہ295-C تحفظ ناموس رسالت ایکٹ کیخلاف کسی قسم کی کوئی سازش برداشت نہیں کریں گے ۔علماء نے کہا کہ ناموس رسالت قانون کیخلاف یہودی و قادیانی لابی سازشوں میں مصروف عمل ہے،ماضی میں بھی ایسی ناپاک کوشش کی گئی لیکن ان طاغوتی قوتوں کا تمام مکاتب فکر کے علماء کرام نے ڈٹ کر مقابلہ کیا اور تحفظ ناموس رسالت ایکٹ کی حفاظت کی۔اسلامیان پاکستان ناموس رسالت ایکٹ کیخلاف کوئی بھی سازش ہر گز برداشت نہیں کرینگے۔