وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاھ کا سیہون شریف کا دورہ

بدھ 3 اپریل 2019 18:03

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاھ کا سیہون شریف کا دورہ
حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اپریل2019ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاھ نے سیہون شریف کے دورے کے دوران سید عبداللہ شاہ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کا دورہ کیا، ڈائریکٹر سید عبداللہ شاہ انسٹیٹیوٹ ڈاکٹر معین الدین صدیقی نے وزیراعلیٰ سندھ کا استقبال کیا، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سید عبداللہ شاھ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں سٹی اسکین کا افتتاح کیا ۔

وزیراعلیٰ سندھ کو ڈائریکٹر ڈاکٹر معین الدین صدیقی نے انسٹیٹیوٹ سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیراعلیٰ سندھ کے ہمراہ رکن قومی اسمبلی سردار سکندر علی راہیپوٹو، میونسپل کمیٹی سیہون کے چیئرمین سید آصف علی شاہ، پیپلز پارٹی رہنما سید محمد شاہ، پی پی تعلقہ صدر امان اللہ شاہانی، ڈی سی جامشورو فریدالدین مصطفی، ایس ایس پی جامشورو توقیرمحمد نعیم ، اسسٹنٹ کمشنر سہون نوراحمد کھوڑو، سید ذیشان حیدر شاہ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ چیرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستان پیپلز پارٹی متحدہے ا، اس میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں، میڈیا پر بیٹھ کر لوگ پتہ نہیں کیا کیا باتیں کرتے رہتے ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی شہیدذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو کی جماعت ہے جو ہمیشہ سے متحد رہی ہے ۔

سید اویس مظفر کی گرفتاری سے متعلق پو چھے گئے سوال پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سید اویس مظفر نے خود ہی کسی ٹی وی چینل پر آکر اس خبر کی تردید کی دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ ایسی خبریں لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے اڑائی جاتی ہیں ۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے محترمہ بے نظیر بھٹو کا نام ہٹائے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ جب آپ کسی بڑے عہدے پر ہوں تو ہر بات سوچ سمجھ کے کرنا چاہیے کیونکہ اس ضمن میں پہلے ہی اسمبلی سے قانون پاس ہو چکا ہے۔

نواز شریف کے سیاسی مستقبل کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ میاں صاحب اپنے علاج کیلئے 6 ہفتے کی کورٹ بیل پر ہیں، اس وقت وہ ضرور اپنا علاج کروانے میں مصروف ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ منظور وسان صاحب سیاسی سوچ کے حامل انسان ہیں ،وہ ایک سیاسی بصیرت رکھنے والے سیاستدان ہیں، انہوں نے جو بات کہی وہ سوچ سمجھ کے کہی ہوگی۔