18ویں ترمیم کو چھیڑا تو لات مارکرحکومت ختم کردوں گا، بلاول بھٹو

گھوٹکی کا نمک کھا کرکہتا کہ سندھ کی ضرورت نہیں، تم ہوتے کون ہو کٹھ پتلی؟ تمہیں صرف سندھ کے وسائل کی ضرورت ہے، تم ملک کو ون یونٹ بنانا چاہتے ہو، وزیرخزانہ معاشی دہشتگرد ہے، کہاں گئے گھراورنوکریاں؟ حکومت چابی سے نہیں چلتی۔ گڑھی خدابخش میں شہید ذوالفقار بھٹو کی برسی سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 4 اپریل 2019 19:49

18ویں ترمیم کو چھیڑا تو لات مارکرحکومت ختم کردوں گا، بلاول بھٹو
گڑھی خدابخش(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔04 اپریل 2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم کو چھیڑا تولات مار کرحکومت ختم کردوں گا، گھوٹکی کا نمک کھا کرکہتا ہے کہ مجھے سندھ کی ضرورت نہیں ، تم ہوتے کون ہو کٹھ پتلی؟تمہیں صرف سندھ کے وسائل کی ضرورت ہے،تم ملک کو ون یونٹ بناناچاہتے ہو۔انہوں نے آج گڑھی خدابخش میں بانی پی پی شہید ذوالفقار بھٹو کی چالیسویں برسی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج شہید ذوالفقار بھٹو کا عدالتی قتل کیے 40برس گزر گئے، میں پوچھتا ہوں کہ اس قوم کے مسیحا کو کیوں قتل کیا گیا؟جس نے ٹوٹے ہوئے ملک کوجوڑا، نوے ہزار قیدیوں کو واپس لایا، دس ہزار مربع میل کھویا ہوا رقبہ واپس کروایا، پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا، بتائیں بھٹو کی موت کے پروانے پردستخط کرنے والے کون تھے؟ صدر پاکستان نے آٹھ سال قبل ملک کی سب سے بڑی عدالت میں درخواست دی تھی کہ ہمیں بھٹو شہید کے خون کا جواب دیا جائے، بھٹو شہید کاخون آج بھی انصاف مانگ رہا ہے،انہوں نے کہا کہ آج کا دن سوال پوچھ رہا ہے کہ پیپلزپارٹی کیلئے انصاف کا ترازو کیوں لرزجاتا ہے؟کیا بھٹو قتل ہورہیں گے؟ اس کا جواب کوں دے گا؟انہوں نے کہا کہ 1972ء میں ذوالفقار بھٹو نے نیوکلیئر پروگرام کی بنیاد رکھی، وسائل بھی نہیں تھے لیکن انہوں نے کہا کہ ہم گھاس کھائیں گے لیکن ملک پر آنچ نہیں آنے دیں گے،1974ء میں انڈیا نے بم دھماکا کیا، پاکستان کا 1978ء میں پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام مکمل ہوچکا تھا، لیکن تاریخ کا المیہ کہ اس کی خبربھٹو کوکال کوٹھری میں دی گئی، اور ایک سال بعد تختہ دارپر لٹکا دیا گیا۔

(جاری ہے)

آج اگر آپ بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربات کرتے ہوتووہ ذولفقار بھٹو کی وجہ سے ہے۔سرحدوں پر مامور نوجوان پوچھتے ہیں کہ کیا بھٹو کو ایٹم بنانے، سماجی قوتوں کوللکارنے کی سزا دی گئی؟میں پوچھتا ہوں کہ یہ 9ستارے کہاں سے آئے تھے؟ ضیاء الحق نے نیوکلیئر پروگرام کے بانی کوکس کے اشارے پرہٹایا؟ تاریخ کے آخری فیصلے میں غدار کون ہوگا؟ کیا وہ غدار تھا جس نے آئین دیا یا وہ غدار تھا جس نے آئین توڑا، کیا وہ غدار تھا جس نے ملکی سلامتی کیلئے جان دے دی ، یا وہ غدار تھا جس نے پاکستان کواتنا سستا بیچ دیا کہ ہم آج بھی ان کی پھیلائی ہوئی بدبو میں سانس لینے پر مجبور ہیں۔

اس لیے میں کہتا ہوں ہمارا نظریہ نہیں بدلا لیکن تمہارا بیانیہ بدلتا رہتا ہے، اس وقت بھی غداری کا بیانیہ دیا، آج بھی غداری کا فتویٰ لیا گیا، تاریخ نے کل بھی سرخرو کیا آج بھی سرخرو کرے گی۔شہید ذولفقار بھٹو کی شہادت کے بعد محترمہ بے نظیر بھٹو نے جدوجہد شروع کی،ماضی میں بھی جیالوں نے کوڑے کھائے آج بھی ہم کوڑے کھانے کیلئے تیار ہیں۔نئے پاکستان کا ناٹک کرنے والو، پہلے پرانے پاکستان کی بنیادوں کوسمجھو،انہوں نے کہاکہ میرے گھوٹکی میں آکر کہتا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے باعث وفاق دیوالیہ ہوگیا ہے، اس کی اصلیت پہچانو، اس کے اردگرد کے لوگوں کو پہنچانو، یہ شہید بھٹو کے آئین اور عوام کے حقوق کے تحفظ ہیں،بے نامی وزیراعظم کو معلوم نہیں کہ مضبوط صوبے مضبوط وفاق کی علامت ہیں،ہم بھٹو کے آئین کوختم نہیں ہونے دیں گے،تم کوشش کرکے دیکھ لوہم تمہارے سامنے دیوار بن جائیں گے،انہوں نے کہا کہ خان گھوٹکی کا نمک کھا کرکہتا ہے کہ مجھے سندھ کی ضرورت نہیں ، تم ہوتے کون ہو کٹھ پتلی؟تمہیں سندھ کی نہیں سندھ کے وسائل کی ضرورت ہے، خان سندھ کے 120ارب پر سانپ بن کربیٹھا ہوا ہے۔

ذراسوچیں ہم نوجوانوں کو روزگار، سکولزاور ہسپتال بنا سکتے تھے۔بلاول نے کہا کہ بھٹو نے کہا تھا کہ ون یونٹ کو ایک لات مار کرختم کردوں گا،اسی طرح میں کہتا ہوں کہ تم اٹھارویں ترمیم کوختم کرکے ون یونٹ بناناچاہتے ہو، میں خبردار کرتا ہوں کہ اگر 18ویں ترمیم کو چھیڑا تولات مار کرحکومت ختم کردوں گا۔ یہ اٹھارویں ترمیم ختم کرکے بلوچستان، سندھ ، پنجاب اور کے پی کے حق پر ڈاکہ ڈالنا چاہتا ہے۔

اٹھارویں ترمیم کے ذریعے ہم نے چاروں صوبوں کو مضبوط کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیرخزانہ کہتا ہے کہ معاشی پالیسیوں کی وجہ سے عوام کی چیخیں نکلیں گی۔ پٹرول کی قیمت میں بار بار اضافہ اور بجلی کی قیمت بڑھاتے ہیں مگر بجلی نہیں دیتے۔ یہ وزیر ہے یا معاشی دہشتگرد جو کسانوں اورمزدوروں کا معاشی قتل کررہا ہے؟ تجاوزات کے خلاف کارروائی کے نام پر لوگوں کو بے گھر کیا جا رہا ہے۔

کوئی ان کو یہ سمجھائے معیشت چندے سے نہیں چلتی۔ انہوں نے کہا کہ بے نامی اکاؤنٹس سے متعلق صرف باتیں اور جھوٹے الزامات ہیں۔ یہ احتساب نہیں سیاسی انجیئنیرنگ ہے۔ کھلی عدالت میں سنایا گیا تو فیصلہ کچھ اور تھا اسی طرح جب پھر تحریری فیصلہ کچھ اور تھا۔ مجھ پر اس وقت کے الزامات لگائے گئے جب میں ایک سال کا تھا۔ اسپیکر سندھ اسمبلی کو جھوٹے کیسز میں اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کیا ذوالفقار بھٹو، 12 مئی ، اصغر خان کیس، مشرف کیس، سست روی کا شکار نہیں؟ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں بدترین دھاندلی کی گئی۔ کیا ووٹ چوری کرنا اور فارم 45 غائب کرنا نا انصافی نہیں؟ کیا کالعدم تنظیم کو الیکشن لڑوانا ناانصافی نہیں؟ ہمارے لوگوں کو ضمانت کا حق نہیں اور دہشت گردوں کو این آر او دیتے ہیں۔ میں نےتین وزیروں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔

ان وزیروں کوہٹانے کی بجائے اس کو وزیربنایا جس پر بےنظیر بھٹو قتل سازش کا الزام ہے۔ جب میں وزراء اوردہشتگردوں سے متعلق بات کرتا ہوں تو مجھے ملک دشمن کہا جاتا ہے۔ لیکن وزیراعظم خود نہ مودی کیخلاف نہ کالعدم تنظیموں اور نہ دہشتگردوں کیخلاف بات کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ہمارے ایم پی ایز کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔

بلاول نے کہا کہ بی بی کے نام سے اتنا ڈرتے ہیں کہ بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام سے بی بی شہید کا نام ہٹانے کی سازش ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیا سمجھتے ہیں کہ نیب کے ذریعے ہمیں ڈرا سکتے ہیں؟ یہ کیا سمجھتے ہیں کہ بھٹو کا نواسہ جھک جائے گا،بی بی کا بیٹا ڈر جائے گا؟ جاؤ آمر کا مزار دیکھو، پھرشہید بھٹو کا مزار دیکھو اور منہ چھپائے مشرف کو بھی دیکھو، تمہیں سب سمجھ آ جائے گی۔