بیرسٹر سیف اللہ خان کی برسی عقید ت و احترام سے منائی گئی

جمعرات 4 اپریل 2019 23:24

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اپریل2019ء) ہر سال کی طرح 4 اپریل کو بیرسٹر سیف اللہ خان کی برسی عقید ت و احترام سے پشاور میں منائی گئی ۔ برسی کی تقریب میںسابق وفاقی وزراء سلیم سیف اللہ خان ، ہمایو ن سیف اللہ خان ،انور سیف اللہ خان ، سینٹر عثمان سیف اللہ خان سمیت بڑی تعداد میں بیر سٹر سیف اللہ خان کے عقیدت مندوں ، معززین علاقہ اور علاقے کے عوام نے شرکت کی ۔

اس موقع پر قرآن خوانی کی گئی اور مرحوم کے درجات کی بلندی کے لیے دعاء کی گئی ۔ تقریب کے موقع پر سلیم سیف اللہ خان اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے مرحوم کے سیاسی اور کاروباری خدمات پر روشنی ڈالی اور جنوبی اضلاع کی تعمیر و ترقی کے لیے اور صوبے میں صنعتی ترقی کے لیے بیرسٹر سیف اللہ خان کے خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ بیرسٹر سیف اللہ خان نے قیام پاکستان کے لیے قائداعظم اور خصوصاً لیاقت علی خان کے ساتھ مل کر جدوجہد کی ۔

جس کے لیے سیف اللہ خان اور کلثوم بی بی کو قیام پاکستان کے بعد گولڈ میڈل سے نوازا گیا ۔ انہوںنے کہا کہ بیرسٹر سیف اللہ خان ، ان کی اہلیہ کلثوم سیف اللہ اور ان کے خاندان نے 1947 میں این ڈبلیو ایف پی میں ریفرنڈم میں اہم کردار ادا کیا اور ریفرنڈم کو کامیاب بنا یا ۔انہوںنے کہا کہ بیرسٹر سیف اللہ خان نے صوبے میں تعلیم کے میدان میں اہم کارہائے نمایاں انجام دیے ہیں اور ان کے جاری کر دہ سکالر شپس پر کئی ہونہار غریب طلباء نے تعلیم حاصل کر کے ملک و قوم کی خدمت کی ۔

اس موقع پر سینٹر عثما ن سیف اللہ خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دادا بیرسٹر سیف اللہ خان نے ملک و قوم کے لیے جو خدمات انجام دیے ہیں وہ تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے ۔ انہوںنے کہا کہ ان کے خدمات کے نتیجے میں بنوں کے عوام نے 1962 میں ان کو ممبر قومی اسمبلی منتخب کیا اور وہ وفاقی وزیر کے عہدے پر فائز رہے ۔ انہوںنے کہا کہ ان کے خاندان نے کوہاٹ ٹیکسٹائل ملز ، بنوں فلور ملز ، فرنیٹر ٹیکسٹائل ملز اور دیگر صنعتی ادارے قائم کر کے بیرسٹر سیف اللہ خان کے اس خواب کو شرمند ہ تعبیر کیا جوانہوں نے علاقے کے ترقی کے لیے دیکھے تھے اور ہزاروں لوگوں کو روزگار فراہم کیا ۔

تقریب سے انور سیف اللہ خان اور ہمایون سیف اللہ خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی اضلاع کی تعمیر و ترقی کے لیے سیف اللہ خان خاندان تمام وسائل بروئے کار لائے گی اور کرم تنگی ڈیم کی تعمیر ہمار ا خواب ہے جس کو ہر صورت میں شرمند ہ تعبیر کریں گے اور کرم تنگی ڈیم سے نہ صرف علاقے کے لیے 58 میگا وواٹ بجلی پید اہو گی بلکہ ساڑھے تین لاکھ ایکڑ بنجر زمین بھی زرخیز ہوگی ۔