Live Updates

لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی

عدالت نے حمزہ شہباز کو ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کروانے کا حکم دے دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 8 اپریل 2019 12:41

لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 08 اپریل 2019ء) :منی لانڈرنگ کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی اور مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست پر سماعت جسٹس شہزاد ملک کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔

اس موقع پر نیب ٹیم بھی عدالت میں موجود تھی۔ عدالت میں موجود ن لیگی کارکنان نے نعرے بازی بھی کی جس پر عدالت میں شور ہونے پر جسٹس شہزاد ملک نے ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ کارکنان کو اس طرح کیوں بلایا گیا ؟ انہیں کنٹرول کرنا کس کا کام ہے؟ دوبارہ ایسا ہوا تو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ عدالت نے کہا کہ زیادہ افراد کو ساتھ بلا لینے سے عدالتی کارروائی میں رکاوٹ پیدا ہو تی ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے پوچھا کہ حمزہ شہباز کے خلاف کتنے کیس ہیں؟ نیب حکام کہاں ہیں؟ جس پر نیب نے جواب دیا کہ حمزہ شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات اور شوگر ملز سے متعلق کیس ہے۔ عدالت نے نیب حکام سے استفسار کیا کہ آپ حمزہ کو کس کیس میں گرفتار کرنا چاہتے ہیں جس پر نیب حکام نے جواب دیا کہ حمزہ شہباز کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں گرفتار کرنا ہے۔

عدالت نے کہا کہ صاف پانی اور رمضان شوگر ملز میں ابھی فیصلہ نہیں کیا؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ حمزہ شہباز کے خلاف ٹھوس شواہد ہیں جس پر تحقیقات کرنی ہیں۔ جب کہ صاف پانی اور رمضان شوگر مل میں ابھی تک وارنٹ گرفتاری جاری نہیں ہوئے ہیں۔ دوران سماعت حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ عدالت نے گرفتاری سے 10 دن قبل اطلاع دینے کا حکم دیا تھا۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ گرفتاری سے قبل بتانا ضروری نہیں ہے۔ جسٹس شہزاد نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے ہائیکورٹ کا 10 دن والا حکم چیلنج کیا تھا ؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم نے سب کچھ قانون کے مطابق کیا۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ جلدی کی تاریخ دیجئیے گا۔ جس پر عدالت نے کہا کہ ابھی کیس نوٹس کی اسٹیج پر ہے۔

حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے مؤقف اختیار کیا کہ نیب نے بغیر كسی نوٹس كے گرفتار كرنے كی كوشش كی ہے۔ وہ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ہیں۔ اگر نیب كے پاس كوٸی دستاویزاتی ثبوت ہیں توپیش كریں ہم جواب دیں گے۔ نیب کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت پیشگی بتانے کی ضرورت نہیں ہے جب کہ نیب كے قانون كے تحت جرم ناقابل ضمانت ہے۔

جس کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 17 اپریل تک توسیع کرتے ہوئے ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے حمزہ شہباز سے رپورٹ اور شق وار جواب بھی طلب کر لیا جبکہ نیب کو بھی نوٹس جاری کر دیا گیا۔ عدالت میں پیشی کے موقع پر حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ اور پارٹی رہنما ملک احمد خان سابق اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال ، رانا مشہود بھی لاہور ہائیکورٹ کے کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

جبکہ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ یاد رہے کہ دو دن قبل چوبیس گھنٹوں کے دوران نیب نے دو مرتبہ حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے شہباز شریف کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا لیکن چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سردار شمیم احمد نے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت کی درخواست پرسماعت کے بعد نیب کو انہیں آٹھ اپریل تک گرفتارنہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

عدالت نے حمزہ شہاز کی درخواست ضمانت سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے آج حمزہ شہباز کو خود پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا تھا کہ قانون کے مطابق عبوری درخواست ضمانت میں ملزم کا عدالت میں پیش ہونا لازمی ہے۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ آٹھ اپریل کے بعد حفاظتی ضمانت غیرموثر تصورکی جائے گی، حفاظتی ضمانت کا حکم کیس پر اثر انداز نہیں ہو گا۔
Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات