پاکستان بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کامنہ توڑ جواب دے گا

وفاقی وزیر اُمورکشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈا پور کا بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملے کی منصوبہ بندی کی اطلاعات پر ردعمل

پیر 8 اپریل 2019 18:00

پاکستان بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کامنہ توڑ جواب دے گا
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اپریل2019ء) وفاقی وزیر اُمورکشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈا پور نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملے کی منصوبہ بندی کی اطلاعات پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کامنہ توڑ جواب دے گا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ دونوں ممالک میں مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کو افہام وتفہیم اور مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے لیکن بھارت نے پچھلے ستر سالوں میں تمام مواقعوں پر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا اور ہمیشہ جنوبی ایشیاء میں امن کی فضاء کو سبوتاژ کرنے کی مذموم کوشش کی ہے۔

انہوںنے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے خلاف جو جارحیت کی تھی اُس کو اس کا سبق آموز جواب مل چکا ہے اور بین لاقوامی سطح پر بھی بھارت کے جھوٹ یکے بعد دیگرے بے نقاب ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارت نے ہر موقع پر جھوٹ اور بے بنیاد پر وپیگنڈے کا سہارا لیا لیکن ہر موقع پر فتح سچ اور پاکستان کی ہوئی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مودی سرکار کی جانب سے الیکشن جیتنے کے لیے پاکستان کے خلاف کسی بھی قسم کے ایڈونچراور جارحیت کے خطے پر بڑے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوںنے کہا کہ مودی جیسے انتہا پسند لیڈر کو یہ سمجھ نہیں آرہی کہ دو ایٹمی ممالک کے درمیان اس قسم کی جارحیت اور شرارت کیا رُخ اختیار کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کسی قسم کا تصادم کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتا ہے جس سے اس خطے کا امن تو کیا پوری دُنیا متاثر ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو بھارت کی جانب سے پاکستان پر مذموم حملے کی منصوبہ بندی کا فوری نوٹس لینا چاہیے اور بھارت کے خلاف بھرپور کارروائی کرنی چاہیے۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ پاکستان کی مسلح افواج اور عوام بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے متحداور ہمہ وقت تیار ہیں۔ وفاقی وزیر نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے بہنوں اور بھائیوں کی حق خود ارادیت کی تحریک کی حمایت تمام تر حالات میں جاری رکھے گا اور بھارت کی جانب سے حملے کی دھمکیوں سے مرعوب ہوئے بغیر دُنیا کے تمام فورمز پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انسانیت سوز مظالم کو بے نقاب کرتا رہے گا۔

انہوںنے کہاکہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ بین الاقوامی دُنیا اور بھارت کے ذی شعور حلقے مسئلہ کشمیر کے دیر پا اور پائیدارحل کے لیے نہ صرف آواز اٹھائیں بلکہ اس مسئلے کے حل کے لیے اپنا متحرک اور مثبت کردار بھی ادا کریں۔ انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیاء میں امن کا قیام نا ممکن ہے اور بھارت کو بھی یہ حقیقت اچھی طرح سمجھ لینی چاہیے کہ نہ تو کشمیریوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی اُن کو اُن کے حق خود ارادیت سے دستبردار نہیں کرواسکتی ہے اور نہ ہی پاکستان پر حملوں کی دھمکیاںپاکستان کو کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت سے پیچھے ہٹا سکتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اُس وقت تک کشمیریوں کے حقوق کی آواز بلند کرتا رہے گا جب تک اُن کو حق خود ارادیت کا اپنا پیدائشی حق نہیں مل جاتا جس کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی قرار دادوں میں تسلیم کر رکھا ہے۔