تھر کول منصوبہ شہید بے نظیر بھٹو کا خواب تھا،ذوالفقار علی بھٹو نے جوہری منصوبے کی بنیاد رکھی تھی،تھر کول منصوبہ ملکی ترقی میں اہم سنگ میل ہے،وزیراعلیٰ سندھ
جب منصوبہ شروع کیا تب کوئی سرمایہ کار رضامند نہیں تھا، ہمیں کہاگیا کہ یہاں تو کوئلہ ہی نہیں ہے، کہا گیا نمی بہت ہے آگ لگ جائے گی مگر ہم نے یوٹرن نہیں لیا ، ہم سمجھتے ہیں کوئلے سے بجلی بنانا ایٹم بم بنانے سے کم نہیں ہے، سید مراد علی شاہ
بدھ 10 اپریل 2019 16:04
(جاری ہے)
پورے پاکستان کو مبارکباد دیتا ہوں۔انہوں نے کہا ہمارے ملک کے وسائل کو کام میں لاتے ہوئے ترقی پر گامزن کیا جاسکتا ہے۔
تھر پاور پلانٹ کوئی کم اچیومنٹ نہیں ہے۔جس جگہ ہر ہم کھڑے ہیں 1971 میں دشمنوں نے قبضہ کرلیا تھا۔ شہید بھٹو نے اس زمین کو واپس دلانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ شہید بینظیر بھٹو نے تھر کا کالا سونا دریافت کیا۔1996 میں پیپلز پارٹی کی حکومت ختم کرکے منصوبہ پر وار کیا گیا۔منصوبے کو دوبارہ شروع کیا گیا تو اس وقت کی فاقی حکومت نے 2.76 کے فرق سے ختم کیا۔مراد علی شاہ نے کہا قائم علی شاہ اور میں نے اس وقت کی معیشت کو دیکھ کر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سے کہا کہ تھر کول کمپنی بنائیں۔تھر کول کمپنی کی بلاول ہائوس میں افتتاحی تقریب منعقد ہوئی تھی۔ اس وقت اینگرو نے کہا تھا کہ ہم کریں گے لیکن سندھ حکومت کی شراکت داری ضروری ہے،ہم نے حامی بھری اور اینگرو کے ساتھ کام کیا۔ہمیں کہا گیا کہ اس منصوبے میں ہاتھ نہ ڈالیں، لیکن پھر بھی ہم نے یوٹرن نہیں لیا،فنی مسائل بہت تھے، کسی نے پہلے اوپن پٹ مائننگ نہیں کی تھی۔ تھر پروجیکٹ پر توجہ دی گئی ہوتی تو توانائی کی صورتحال آج بہتر ہوتی۔مراد علی شاہ نے کہاکہ یہ کوئلہ سندھ کے لوگوں کا ہے اس لیے کہا گیا آپ خیال رکھیں۔انہوں نے کہا کہ منصوبے پر ہم نے سخت مخالفت پائی تھی۔ ہمیں کہا گیا تھا یہاں کوئلہ ہی نہیں ہے، کہا گیا نمی بہت ہے آگ لگ جائے گی لیک ہم پیچھے نہیں ہٹے۔ کوئی اور حکومت ہوتی تو اب تک بھاگ چکی ہوتی۔ ہم نے شروعات کی تو کوئی بھی دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کر رہا تھا، اینگرو کارپوریشن نے اس وقت ساتھ دیا۔وزیر اعلی نے کہاکہ تھر کے پروجیکٹ میں تکنیکی مسائل تھے، کوئلے سے بجلی بنانا ایٹمی بم سے کم نہیں ہے۔ پہلی بار تھر آیا تو 9 سے 10 گھنٹے مٹھی تک پہنچنے میں لگے تھے، اب روڈ اچھے بن گئے ہیں 3 گھنٹے میں تھر پہنچ جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 700 ملین ڈالر تھر پر خرچ کیے گئے ہیں، تھر میں ایئر پورٹ اور پانی کے منصوبے بنائے ہیں۔ آج تھر کامیاب ہوا اور پاور پلانٹ کا ہم نے افتتاح کردیا۔ پاکستان میں کسی منصوبے میں ایسا نہیں ہوا ہوگا۔ ہم نے مقامی لوگوں کو منصوبے کا شیئر ہولڈر بنایا ہے۔وزیر اعلی سندھ نے کہاکہ75 انجینئرز ہیں جو منصوبے کے لیے چین سے تربیت لے کر آئے، جب منصوبہ شروع کیا تو کوئی سرمایہ کار رضا مند نہیں تھا۔ میں آج کوئی بھی تلخ بات نہیں کرنا چاہتا۔ راجہ پرویز اشرف کا شکر گزار ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ 660 میگا واٹ کا پاور پلانٹ آج شروع ہوگیا ہے، نیشنل گرڈ میں بجلی سندھ کی جانب سے عوام کو تحفہ ہے۔مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.